یمن، مفرور کابینہ میں شدید اختلاف، سعودی عرب سے نکلا گیا یمنیوں کا ایک گروپ

یمن کے مستعفی اور مفرور صدر منصور ہادی نے خالد بحاح کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹا کر احمد عبید بن دغر کو ان کی جگہ پر مقرر کر دیا ہے۔
منصور ہادی نے اتوار کو اسی طرح ایک اور حکم میں فوج کے کمانڈر علی محسن الاحمر کو اپنا معاون مقرر کیا ہے۔ محسن الاحمر اس سے پہلے سال 2014 میں اور صنعا پر انصار اللہ تحریک کے کنٹرول سے پہلے تک خالد بحاح کی حکومت میں وزیر دفاع تھے۔
خالد بحاح نے 13 اکتوبر 2014 کو یمن کے وزیر اعظم کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا تھا اور صنعا پر انصار اللہ تحریک کے کنٹرول کے وقت 7 نومبر 2014 کو انہوں نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ عبد ربه منصور ہادی نے جو ریاض بھاگ گئے تھے، 12 اپریل سال 2015 کو خالد بحاح کو اپنا معاون اور ریاض میں موجود عبوری حکومت کا وزیر اعظم مقرر کیا تھا۔
اس سے پہلے کچھ میڈیا ذرائع نے منصور ہادی اور خالد بحاح کے درمیان شدید اختلافات کی رپورٹ دی تھی۔  اس ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب نے بھی یمن کے مفرور حکام کے پہلے گروپ کو ریاض سے نکال دیا۔ سعودی عرب نے مالی بحران کی وجہ سے وزیر پٹرولیم، وزیر توانائی ، وزیر رہائش اور پروگرام کے وزیر سمیت مارب صوبے کے گورنر سلطان العرادۃ سمیت مفرور كابینہ کے کئی وزراء کو ریاض سے نکال دیا ہے۔
یمنی میڈیا نے بھی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب نے مالیاتی بحران اور بجٹ میں اضافہ کی وجہ سے ہوٹل میں رہ رہے مفرور کابینہ کے وزراء کو نکال دیا گیا ہے۔ در ایں اثنا رائ اليوم اخبار کے مدیر عبد الباری عطوان نے بھی کہا ہے کہ یمن کے سعودی عرب فرار ہونے والے بہت سے حکام سعودی حکام کے برے سلوک سے تنگ آ چکے ہیں اور وہ دوسرے ملک میں پناہ لینے کی کوشش میں ہیں۔

Add new comment