حزب اللہ کو دہشتگرد قرار دینا فلسطینی کاز کے خلاف ہے، حافظ ریاض نجفی
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر حافظ ریاض حسین نجفی نے عرب لیگ کی طرف سے فلسطینیوں کے حقوق کی محافظ اور اسرائیلیوں کیلئے خوف کی علامت لبنان کی مجاہد تنظیم حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے صیہونی ریاست کی کھلی حمایت اور فلسطین پر ظلم قرار دیا ہے۔ جامعۃ المنتظر میں علماء کے اجلاس میں مشرق وسطٰی میں ہونیوالے اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے امت مسلمہ کیلئے خطرناک قرار دیا گیا۔ حافظ ریاض نجفی کا کہنا تھا کہ چند عرب ممالک کا حزب اللہ کو دہشتگرد قرار دینا فلسطینیوں کے قاتل اسرائیل کی کھلی حمایت ہے، یہ بزدلانہ اقدام امریکی اور اسرائیلی خواہش کی تکمیل کیلئے کیا گیا ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ایسے ہتھکنڈے بزدل اٹھاتے رہتے ہیں، مگر مجاہدین عوام کی حمایت سے استعماری قوتوں کے سامنے ڈٹ کر ظالموں کا مقابلہ کرتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں 34 ممالک کے نام نہاد اتحاد کی فوجی مشقوں کے موقع پر فلسطینیوں کی آزادی اور انسانی حقوق کے غاصب اسرائیل کو خبردار کرنے کی بجائے، مظلوموں کی حمایت کرنیوالی حزب اللہ کو دہشتگرد قرار دینے کی شرمناک قرارداد پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہے، جو اس موقع پر فوجی مشقوں میں موجود تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن اور شام میں ہزیمت سے بوکھلا کر سعودی حکومت فلسطین اور لبنان کے درپے ہوگئی ہے اور اسی بنیاد پر مسلمانوں میں تفریق بھی پیدا کرنا چاہتی ہے، مگر شیعہ اور سنی عوام اس سازش کو ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی مفتی اعظم نے عرب لیگ کی اس حرکت کو ابوجہل والی عرب فکر جبکہ لبنان کے سیاسی رہنما سعد حریری نے اسے لبنان پر ظلم قرار دیا ہے، جس سے واضح ہوگیا ہے کہ اسرائیل کے کاسہ لیس چند عرب ممالک کی یہ قابل مذمت حرکت کو پورے عرب اور امت مسلمہ کی رائے قرار نہیں دیا جاسکتا۔
Add new comment