پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کا انتباہ

پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے خبردار کیا ہے کہ یورپ میں پناہ گزینوں کے بحران کو حل کرنے کے تعلق سے وقت ہاتھ سے نکلا جارہا ہے۔ انھوں نے اسی کے ساتھ اس بحران سے نمٹنے کے لئے چھے مرحلے پر مشتمل ایک فارمولا بھی پیش کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برای پناہ گزیناں کے سربراہ فلپو گرانڈی نے کہا ہے کہ پناہ گزینوں کا مسئلہ خود پناہ گزینوں کے لئے جتنا پریشان کن ہے اتنا ہی یورپ کے اتحاد و یکجہتی کے لئے بھی بحرانی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بعض یورپی ملکوں نے پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے میں متفقہ اقدامات پر عمل کرنے میں کوتاہی سے کام لے کر اس بحران کے شدید تر ہونے کے اسباب فراہم کئے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے اور موثر اقدامات کے ذریعے اس بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
انھوں نے یورپ میں پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے کے لئے جو راہ حل پیش کی ہے وہ چھے مرحلوں پر مشتمل ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزیناں کے سربراہ کی پیش کردہ تجاویز میں ایک یہ ہے کہ یونان اور اٹلی میں پناہ گزینوں کو جمع کیا جائے اور ان میں سے جو لوگ ، پناہ گزینی کی شرائط پر پورے نہ اتریں انہیں واپس کردیا جائے۔ ان کے پیش کردہ فارمولے میں یہ بھی شامل ہے کہ پناہ گزینوں سے متعلق قوانین اور ضوابط پر عمل درآمد اور بچوں نیز بے سرپرست افراد کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

انھوں نے یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ پورے یورپ میں پناہ گزینوں کے رجسٹریشن کے مراکز قائم کرکے پناہ گزینوں کے تعلق سے ایک مضبوط اور مستحکم نظام تشکیل دیا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ جرمنی اور دیگر یورپی ملکوں میں جانے کے لئے ترکی سے اب بھی بڑی تعداد میں تارکین وطن غیر محفوظ کشتیوں سے پرخطر سمندری راستہ عبوکرکے ترکی سے یونان پہنچ رہے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ بعض یورپی ملکوں نے اپنی سرحدیں بند کرکے اور بعض نے کنٹرول اور حفاظتی انتظامات بڑھا کے پناہ گزینوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ چنانچہ اس وقت یونان اور مقدونیہ کی سرحد پر پچیس ہزار تارکین وطن پھنسے ہوئے ہیں اور مختلف رفاہی اداروں کی جانب سے انسانی المیہ رونما ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ یورپی کونسل کے سربراہ ڈونالڈ ٹسک نے استنبول میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے ملاقات میں، پناہ گزینوں کو یورپ کی طرف جانے سے روکنے کی درخواست کی ہے۔ اسی کے ساتھ ترکی کے لئے یورپی یونین کے خصوصی ایلچی ہانسیورگ ہیبر نے بھی ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ تارکین وطن کے سیلاب کو یورپ کا رخ کرنے سے روکا جائے ۔ انھوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ترکی کو کم سے کم پہلی جون تک غیر قانونی تارکین وطن کو یورپ کی طرف جانے سے روکنا چاہئے تاکہ اس بحران کی شدت کو کم کیا جاسکے۔

Add new comment