بیت المقدس: معذور فلسطینی پر صہیونی درندوں کا وحشیانہ تشدد

مقبوضہ بیت المقدس : فلسطین میں درندہ صفت صہیونی دہشت گرد فوجیوں نے زخمی فلسطینی بچی کے پاس جانے کی کوشش کرنیوالے پچاس سالہ جسمانی معذور فلسطینی کو اٹھا کر وہیل چیئر پر پٹخ دیا جس کے نتیجے میں سے اسے سخت چوٹیں آئی ہیں اور ہسپتال میں اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دوسری جانب عالمی میڈیا میں معذور فلسطینی پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ تشدد پر شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حال ہی میں اسرائیلی فوجیوں نے بیت المقدس میں ایک فلسطینی بچی کو گولیاں مار کر اسے سڑک پر پھینک دیا، جس کے نتیجے وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں تھی۔ اس موقع پر 50 سالہ معذور فلسطینی ماجد الفاخوری اپنی وہیل چیئر گھسیٹ کر اس کی طرف جانے لگا مگر صہیونی درندوں نے اس کی معذوری کا بھی خیال نہ کیا اور اسے اٹھا کر اس کی وہیل چیئر کے اوپر پٹخ دیا جس کے نتیجے میں معذور شہری کو سخت چوٹیں آئی ہیں۔

المی ذرائع ابلاغ بالخصوص سوشل میڈیا پر اس واقعے کی تصاویر اور فوٹیج کو بڑے پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ صہیونی فوج کی درندگی کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔ اسرائیلی عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایک معذور فلسطینی کیساتھ ہماری فوج کے وحشیانہ سلوک پر اسرائیلی قوم بھی شرمندہ ہے۔ اسرائیلی عوام اس مجرمانہ واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔ عبرانی اخبار کے مطابق ہسپتال میں زیر علاج ماجد الفاخوری نے کہا ہے کہ میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا کوئی دکھ نہیں کیونکہ میری قوم کے بچوں، خواتین اور بوڑھوں کے ساتھ اس سے بھی بدتر ہو رہا ہے۔ برطانوی اخبار'ڈیلی ٹیلیگراف' نے اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ چودہ سالہ زخمی بچی کی مدد کی پاداش میں اسرائیلی فوجی افسر کی جانب سے معذور فلسطینی پر تشدد اسرائیلی فوج کی فلسطینیوں کیخلاف نفرت کا عکاس ہے۔

Add new comment