اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کے جلوسوں میں کئی ملین افراد شریک

 

اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سینتیسویں سالگرہ کے موقع پر جمعرات کی صبح دارالحکومت تہران سمیت ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں جلوسوں کا آغاز ہو گیا ہے۔
ان جلوسوں میں کئی ملین افراد شریک ہیں۔ تہران میں دس مختلف راستوں پر جلوس نکالے گئے ہیں اور یہ تمام جلوس آزادی اسکوائر کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ جلوسوں میں شریک افراد "خود مختاری، آزادی اور اسلامی جمہوریہ" کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔ پانچ ہزار دو سو سے زیادہ نامہ نگار اور کیمرہ مین بائیس بہمن کے جلوسوں کو کوریج دینے میں مصروف ہیں۔ ان میں سے دو ہزار نامہ نگار اور کیمرہ مین ملکی جبکہ دو سو اسّی غیر ملکی ہیں اور یہ صرف تہران کے جلوسوں کی رپورٹنگ میں مصروف ہیں۔ ایران کے دوسرے صوبوں میں تین ہزار سے زیادہ نامہ نگار اور کیمرہ مین بائیس بہمن کے جلوسوں میں ایرانی عوام کی بھر پور شرکت پر مبنی ان کے کارنامے کو کوریج دے رہے ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور امریکی سیاہ فاموں کے رہنما لوئیس فراخان تہران میں بائیس بہمن کے جلوسوں میں شریک لوگوں سے خطاب کریں گے۔
بائیس بہمن کی تقریبات میں انقلاب اسلامی اور دفاع مقدس کے شہدا، مکہ مکرمہ اور منی میں جاں بحق ہونے والوں، حضرت زینب علیھا السلام کے روضے کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہونے والوں اور شہید ایٹمی سائنس دانوں کے اہل خانہ کے نمائندوں، انقلاب اور دفاع مقدس کے دوران زخمی ہونے والوں اور عراق کی سابق صدام حکومت کی قید سے آزادی پانے والوں کی قدردانی بھی کی جائے گی۔ ان تقریبات کے اختتام پر ایک قرارداد بھی پڑھ کر سنائی جائے گی۔
تہران میں بائیس بہمن کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوسوں میں دنیا کے اٹھائیس ممالک کی چار سو پچاس علمی، سیاسی شخصیات بھی شریک ہیں۔ جن ممالک کی شخصیات ان جلوسوں میں حصہ لے رہی ہیں ان میں جرمنی، فرانس، اسپین، بیلجیئم،کروشیا اور ہالینڈ وغیرہ شامل ہیں۔ ان شخصیات کا تعلق افریقہ، امریکہ اور ایشیا کے براعظموں سے ہے اور یہ بطور مہمان خصوصی ان جلوسوں میں شریک ہیں۔
آج تہران کے جلوسوں میں ایران کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی موجودگی میں "شاہد 129" نامی نئے ایرانی ڈرون کی رونمائی کی تقریب بھی ہوگی۔

Add new comment