آیت اللہ سید احمد خاتمی: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ حرمین شریفین کی منجمنٹ، اسلامی دنیا کے بڑے بڑے علما اور عظیم شخصیتوں کو کرنی چاہیے
ٹی وی شیعہ، نیوز وینگ کی رپورٹ کے مطابق: آیت اللہ احمد خاتمی نے کل بروز پیر ۲۰ اپریل ۲۰۱۵ کو حوزہ علمیہ قم کے طلبا و فضلا کے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب میں کہا: آل سعود پہلے سے ہی اس لایق نہیں تھے کہ حرمین شریفین کی منجمنٹ کر سکیں اور خود پر خادم الحرمین کا جھوٹا عنوان لگائیں، حقیقت تو یہ ہے کہ آل سعود، خائن الحرمین ہیں۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا: قرآن کی واضح تعلیمات کی بنا پر، دنیا میں جہاں کہیں بھی مسلمان کسی رنج و غم سے دوچار ہوتے ہیں، دوسرے مسلمانوں کو خاموش نہیں رہنا چاہیے، اور موجودہ احتجاجی مظاہرہ در اصل اسی فرمان الہی کی تعمیل ہے۔
آیت اللہ احمد خاتمی، حرمین شریفین کے بارے میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے نظریہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہتے ہیں: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ حرمین شریفین کی مدیریت اور منجمنٹ، اسلامی دنیا کے بڑے بڑے علما اور عظیم شخصیتوں کی ایک شورا کو کرنی چاہیے، اور ان جرائم پیشہ افراد کو برکنار کرنا چاہیے۔
انہوں نے اس نکتہ کی طرف متوجہ کیا کہ امریکہ اور United States کی یمنیوں سے مخالفت اسی جنسیت کی ہے جیسے کہ انہیں انقلاب اسلامی سے مخالفت ہے، سید احمد خاتمی نے کہا: مغربی ممالک ابھی تک ایران سے شکست کہاتے رہے ہیں اور خدا کی مدد اور نصرت سے، یمن میں بھی شکست ہے ان کی مقدر میں۔
تہران کے امام جمعہ نے مزید اضافہ کیا کہ ایران نے کسی بھی ملک کے داخلی مسائل میں نہ دخالت کی ہے اور نہ کریگا لیکن کچھ کذاب اور جھوٹے ہیں جو اسلامی ایران پر اس طرح کی تھمتیں لگاتے ہیں۔ اس کی ایک مثال یہی ہے کہ بی بی زہرا سلام اللہ علیہا کی مجلس شہادت کی آخری شب، میں اور جنرل قاسم سلیمانی ایک ساتھ بیٹھے ہوئے تھے، لیکن جب مجلس سے نکلیں تو دیکھا کہ BBC پرایک بریکینگ نیوز گردش کر رہی ہے، اور وہ یہ کہ "جنرل سلیمانی، ابھی یمن میں داخل ہوئے ہیں۔" حالانکہ وہ اس سے تھوڑی دیر پہلے ہی میری بغل میں تہران میں بیٹھے تھے۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے اضافہ کیا کہ "امریکہ مردہ باد" کا نعرہ ایک قرآنی، عقلانی اور لاجیکل نعرہ ہے۔ اور ہماری ملت ابھی تک یہ نعرہ لگاتی نظر آتی ہے۔
Add new comment