ہوائی راستے بھی وہابیوں کے ہاتھوں نا امن
ہوائی راستے بھی وہابیوں کے ہاتھوں نا امن
ٹی وی شیعہ[آن لائن وان]سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے پشاور آنے والی ایک پرواز پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک ہوگئی ہیں۔واقعے کے بعد پشاور ایئر پورٹ پر سیکورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔یاد رہے کہ پندرہ دسمبر، 2012 کو پشاور ائیر پورٹ پر ازبک وہابیوں کے بڑے حملے میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ حملے میں پانچ وہابی بھی ہلاک ہوئے جن کی شناخت غیر ملکیوں یا ازبکوں کے طور پر کی گئی۔ پشاور ائیر پورٹ پر اترنے والے طیارے خیبر ایجنسی کے اوپر سے گزرتے ہیں جبکہ مرکزی باڑہ روڈ پر واقع لینڈنگ پٹی رہائشی علاقوں میں گھری ہے۔ سن 2012 میں وہابیوں نے اسی علاقے سے ایئر پورٹ کے عسکری حصے پر بڑا حملہ کیا تھا۔
ایئرپورٹ طیارہ فائرنگ کامقدمہ تھانہ بڈھ بیرمیں نامعلوم افرادکےخلاف درج کرلیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ریاض (سعودی عرب) سے پشاور آنے والی پی آئی اے کی پرواز پر وہابیوں کی فائرنگ سے ایک مسافر خاتون جاں بحق ہو گئی۔ طیارے کو بھی نقصان پہنچا۔ 2 فلائٹ سٹیورڈ زخمی ہوئے۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق لینڈنگ کے دوران پی آئی اے کی پرواز 756 پر فائرنگ کی گئی۔ زخمی فلائیٹ سٹیورڈ اعجاز چودھری کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا۔ ترجمان کے مطابق طیارہ بحفاظت لینڈ کر گیا۔ طیارے میں 178 مسافر سوار تھے۔ ائرپورٹ کے نواح میں سرچ آپریشن کیا گیا۔ طیارے پر فائرنگ رات گیارہ بجے کے قریب ہوئی جس کے بعد کوالالمپور سے پشاور جانے والی پرواز کا رخ لاہور کی جانب موڑ دیا گیا۔ فائرنگ سے زخمی سٹیورڈ نے بتایا کہ میری ٹانگ میں گولی لگی ہے۔ تہکال کے علاقے میں طیارے پر فائرنگ کی گئی، میں اور میرے ساتھی جہاز کے پچھلے حصے میں تھے۔ پشاور ائرپورٹ کے شمال کی جانب سے آ رہے تھے گولیاں کلاشنکوف سے چلائی گئیں۔ طیارے کے سیدھے حصے کی نچلی جانب گولیاں لگیں۔ تہکال میں ہر وقت فائرنگ ہوتی رہتی ہے۔ گولی چلنے سے لینڈ کرنے میں دو منٹ لگ گئے۔ ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور نے بتایا کہ کیپٹن طارق چودھری نے مہارت کے ساتھ جہاز کو اتار لیا تھا۔ فائرنگ کے واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ پشاور جانے والی تمام پروازوں کو روک دیا گیا ہے۔ مسافر طیارے اے 310 پر فائرنگ کی گئی۔ ترجمان کے مطابق جاں بحق خاتون کی شناخت مقنون بیگم کے نام سے ہوئی۔ ایس ایس پی آپریشنز نجیب الرحمان کے مطابق فائرنگ کے وقت جہاز 1500 میٹر کی اونچائی پر تھا۔ طیارے کو 12 گولیاں لگیں۔ مختلف علاقوں سے فائرنگ کی نشاندہی ہوئی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ گولیاں ایس ایم جی یا کلاشنکوف سے چلیں۔یادرہے کہ اس سے قبل کراچی ایئر پورٹ پر بھی وہابیوں نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں دس دہشت گردوں سمیت 37 افراد مارے گئے تھے۔
Add new comment