اگر ڈراموں پہ ڈرامے نہ کھیلتے تو عوام دل وجان سے عراقی عوام کی طرح حکومتی آپریشن کا استقبال کرتیں۔

 

اگر ڈراموں پہ ڈرامے نہ کھیلتے تو عوام دل وجان سے عراقی عوام کی طرح حکومتی آپریشن کا استقبال کرتیں۔

ٹی وی شیعہ[ وان ڈیسک]گزشتہ ہفتے کراچی ایئرپورٹ پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد حکومت نے شمالی وزیرستان کے علاقوں میں موجود ملکی غیر ملکی دہشت گردوں کے خلاف اتوار کو آپریشن کا آغاز کیا، آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران مزید سات دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا، آئی ایس پی آر اعلامیے کے مطابق یہ دہشت گرد محاصرہ توڑ کر فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے، اعلامئے میں مزید کہا گیا کہ کارروائی کے دوران دو فوجی اہلکار بھی شہید ہوئے، سیکورٹی فورسز کی ایک تازہ فضائی کارروائی کے دوران 13 مسلح دہشت گرد شوال کے علاقے میں ہلاک ہوگئے، اطلاعات کے مطابق یہ دہشت گرد ایک پرائمری اسکول میں پناہ لینے کی کوشش کررہے تھے، حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں چھ دشت گرد شامل ہیں، آئی ایس پی آر کے مطابق پیر کو شمالی وزیرستان ایجنسی میں افغان سرحد اور غلام خان تحصیل میں آئی ای ڈی پھٹنے سے کم از کم چھ فوجی شہید اور تین زخمی ہوگئے، بیان میں مزید کہا گیا کہ سکیورٹی فورسز کے قافلے کو پاک افغان سرحد پر واقع غلام تحصیل کے علاقے باے دار روڈ پر نشانہ بنایا گیا جس کے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کردیا ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں پیر کو کئے گئے فضائی حملے میں کم از کم 27 دہشت گرد ہلاک ہوگئے، آئی ایس پی آر کے مطابق فضائی حملے شوال کے علاقے میں کئے گئے جہاں کوئی شہری آبادی نہیں جبکہ حملے میں عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانے تباہ ہو گئے، میر علی اور میران شاہ کے علاقے خالی ہوچکے ہیں اور پاک فوج کو آگے بڑھنے میں کسی قسم کی دشواری پیش نہیں آئی، آئی ایس پی آر کی جانب سے پیر کو جاری ایک اور پریس ریلیز میں واضح کیا گیا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن حکمت عملی کے تحت جاری ہے اور ابھی تک کسی بھی شہری علاقے میں فوجی آپریشن شروع نہیں کیا گیا جبکہ شہری آبادی کے انخلا کو بھی یقینی بنایا گیا ہے، بیان میں مزید کہا گیا کہ پاک افغان سرحد سے دہشت گردوں کے فرار ہونے راستے مسدود کرنے کیلئے سکیورٹی بڑھادی گئی ہے جبکہ افغان نیشنل آرمی اور افغان سرحدی پولیس سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی سرحد سے دہشت گردوں کے فرار ہونے کے کوششیں ناکام بنانے کیلئے سکیورٹی سخت کردیں۔

یاد رہے کہ اس آپریشن کو عوام میں ویسی مقبولیت حاصل نہیں ہوئی جیسی ہونی چاہیے تھی اس کی ایک اہم وجہ سابقہ حکمرانوں کی ڈرامہ بازیاں ہیں۔لوگوں میں سے اکثریت کا اب بھی یہ خیال ہے کہ یہ آپریشن بھی ایک ڈرامہ ہے چونکہ اصل ماسٹر مائنڈ تو وہ دینی مدارس ،جرنیل اور خفیہ ادارے ہیں جو دہشت گردوں کو سپورٹ  اور ٹریننگ فراہم کررہے ہیں۔ 

Add new comment