امریکی صدر: دولت الاسلامیہ عراق والشام‘ نامی تنظیم کی شدت پسندی عراق کے لیےبربادی کا باعث بن سکتی ہے
امریکی صدر: دولت الاسلامیہ عراق والشام‘ نامی تنظیم کی شدت پسندی عراق کے لیےبربادی کا باعث بن سکتی ہے
ٹی وی شیعہ [ریسرچ ڈیسک]امریکی صدر نے کہا کہ دولت الاسلامیہ عراق والشام‘ نامی تنظیم ’آئی ایس آئی ایل) کے شدت پسند ’بہت بڑی تعداد میں نہیں‘، لیکن اُن کی شدت پسندی عراق کے لیے خطرے اور بربادی کا باعث بن سکتی ہےلہذا امریکہ اپنی فوج عراق بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکی فوجی عراق نہیں بھیجے جائیں گے۔مسٹر اوباما نے کہا کہ موجودہ حالات میں عراق اپنے مسائل خود حل کرے۔یاد رہے کہ امریکہ اس طرح کے مشکل حالات میں اپنے دوستوں کے ساتھ ہمیشہ اسی طرح کرتاہے جیساکہ ۶۵ اور ۷۱ کی جنگ میں امریکہ نے پاکستان کو بھی تنہا چھوڑ دیا تھا حتی کہ پاکستان ٹوٹ گیاتھا لیکن امریکہ نے پاکستان کی کوئی مدد نہیں کی تھی۔دوسری طرف یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اب تک مارے جانے والے سینکڑوں دہشت گردوں کی جیبوں سے امریکن گرین کارڈ اور کرنسی بھی ملتی رہی ہے جس سے پتہ چلتاہے کہ امریکہ بظاہر تو جمہوریت اور امن عامہ کی بات کرتاہے جبکہ عملا دہشت گردوں کی پشت پناہی اور مدد کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔
اس نازک وقت میں امریکہ کا عراق کی مدد نہ کرنے کا اعلان در اصل دہشت گردوں کی حمایت کا ایک اور کھلا ثبوت ہے اور اس طرح کے بیانات سے امریکہ نفسیاتی طور پر دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کررہاہے۔
Add new comment