شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کل پریس کی پاکستان واپسی
ٹی وی شیعہ [آن لائن ڈیسک]شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاھرالقادری کو پاکستان میں نمایاں حیثیت حاصل ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستان واپسی کا اعلان کر دیا۔ تئیس جون کو لاہور کیلئے ٹکٹ بک بھی کرا لیا ہے۔ عوامی تحریک کے ذرائع کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستان آنے کے لیے 22 جون کا ٹکٹ کینڈا سے بک کروایا ہے اور وہ 23 جون کو پاکستان اپنے رفقاء کے ہمراہ پہنچیں گے۔ لاہور ایئرپورٹ پر عوامی تحریک کے رہنما اور کارکن ان کا استقبال کریں گے۔ عوامی تحریک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کل پریس کانفرنس میں پاکستان واپسی کے حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔انہوں نے ایک ایسے وقت میں پاکستان واپسی کا اعلان کیاہے کہ جب پوری دنیا اسلام کو امریکہ اور اسرائیل کے ایجنٹوں نے اپنے پنجوں میں دبا رکھا ہے۔سب سے پہلے فلسطین سے شروع کرتے ہیں ،فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی غاصب حکومت کی تشکیل کے بعد ، فلسطین کی سرزمین اور اس کے اطراف کے ملکوں میں توسیع پسندانہ اہداف کوآگے بڑھانے کے لئے صہیونیوں کی دہشت گردانہ سرگرمیاں جاری رہيں ۔ جنوبی لبنان میں "قانا" نامی گاؤں کے عوام کا قتل عام اور غزہ کے نہتے اور محاصرہ شدہ افراد کے سروں پر ہزاروں بموں کا گرایا جانا، ایسے اقدامات ہیں جو صہیونی حکومت کی ریاستی دہشت گردی اور توسیع پسندانہ اہداف کے تحت جاری دہشت گردی کے زمرے ميں آتے ہيں اور قدس کی غاصب حکومت نے اس طرح کے وحشیانہ اقدامات کرکے انسانیت کا منھ چڑھایا ہے ۔
اس کے بعد پاکستان پر ایک نظر ڈالیں جہاں وہی امریکی ٹٹو بے گناہ لوگوں پر شب خون مارنے میں مصروف ہیں ۔اسی طرح عراق، شام ،نائجریااور افغانستان میں بھی ظلم و ستم جاری ہے۔
گزشتہ دنوں بلوچستان کے سرحدی علاقے تفتان میں 2 ہوٹلوں پر خودکش حملوں، فائرنگ اور دستی بم حملے میں 23 زائرین جاں بحق ہو گئے۔ دستی بم حملے اور فائرنگ کے واقعہ کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جیش الاسلام نے قبول کر لی ہے۔کالعدم تنظیم جیش الاسلام کے ترجمان اعظم طارق نے نامعلوم مقام سے فون پر واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مجاہدین نے تفتان بارڈر کے قریب شیعہ زائرین کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ۔ترجمان نے انتظامیہ کو بھی شریک جرم قرار دیا اور کہا کہ انتظامیہ شیعوں کو سکیورٹی فراہم کرتی ہے اس جرم پر انتظامیہ کو بھی ہدف بنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کی شام دہشتگردوں نے ایران سے واپس آنے والے زائرین کو اس وقت اپنی بربریت کا نشانہ بنایا، جب زائرین ایرانی بارڈر سے کلیئرنس ملنے کے بعد تفتان میں واقع ہاشمی ہوٹل میں قیام پذیر تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہاشمی ہوٹل میں زائرین کی کل تعداد 213 کے لگ بھگ بتائی جا رہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تفتان میں واقع ہاشمی ہوٹل میں پہلے دہشتگردوں نے زائرین پر شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا، بعدازاں دو خودکش بمباروں نے بھی اپنے آپ کو ہوٹل میں اُڑا دیا۔
یاد رہے کہ لشکر جھنگوی،طالبان،سپاہ صحابہ اور جیش الاسلام وغیرہ یہ سب ایک ہی گروہ ہے جو مختلف کاروائیوں میں اپنانام بدل لیتاہے۔اسی طرح آج کراچی ائر پورٹ پر حملے میں دہشت گردوں کی ہلاکت کے بعد فلائٹ آپریشن شروع ہوئے 24 گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ منگل کی دوپہر ائر پورٹ کے احاطے میں اے ایس ایف کی اکیڈمی اور گرلز ہاسٹل پر دوپہر 12 بجکر 29 منٹ پر دہشتگردوں نے فائرنگ کی۔ حملہ آوروں کی تعداد 3 سے 4 تھی جو اے ایس ایف کی جوابی کارروائی پر پہلوان گوٹھ کی جانب فرار ہو گئے۔ مجوعی طور پر پورے عالم اسلام اور خصوصی طور پر پاکستان پر وہابی و دیوبندی دہشت گردوں کا سخت دباو ہے۔حکومتیں وہابی دیوبندی لشکروں کے سامنے دبی ہوئی ہیں اور لوگ سہمے ہوئے۔
ایسے میں سارے عالم اسلام خصوصا پاکستانیوں کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاھرالقادری کی حکمت عملی اور لائحہ عمل کا شدت سے انتظار ہے۔لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاھرالقادری کے پاس عوامی نجات کے لئے کوئی منصوبہ بندی ہے یا نہیں۔
یاد رہے کہ ایک انٹرویو میں ظاہر القادری نے کہا کہ میں عوام کی تقدیر بدلنے کیلئے پاکستان آرہوں اور ملک میں انقلاب اب زیادہ دور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کر پٹ حکمرانوں اور انکی ناقص پا لیسیوں کو ایک منٹ کیلئے بھی مزید برداشت کر نے کو تیار نہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی غلط پالیسوں کی وجہ سے ملک کی سالمیت اور خودمختاری بھی خطرے میں پڑ چکی ہیں۔ نااہل حکمرانوں سے نجات حاصل کر ناوقت اور ملک کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ دریں اثناء طاہر القادری آج پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون لاہور میں بذریعہ ویڈیو لنک پریس کانفرنس میں اہم اعلان کریں گے۔
Add new comment