بلوچستان کے سرحدی علاقے تفتان میں فائرنگ اور دستی بم حملے میں 23 زائرین شہید

 

ٹی وی شیعہ[آن لائن نیوز]بلوچستان کے سرحدی علاقے تفتان میں 2 ہوٹلوں پر خودکش حملوں، فائرنگ اور دستی بم حملے میں 23 زائرین جاں بحق ہو گئے۔ دستی بم حملے اور فائرنگ کے واقعہ کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جیش الاسلام نے قبول کر لی ہے۔کالعدم تنظیم جیش الاسلام کے ترجمان اعظم طارق نے نامعلوم مقام سے فون پر واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مجاہدین نے تفتان بارڈر کے قریب شیعہ زائرین کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ۔ترجمان نے انتظامیہ کو بھی شریک جرم قرار دیا اور کہا کہ انتظامیہ شیعوں کو  سکیورٹی فراہم کرتی ہے اس جرم پر انتظامیہ کو بھی ہدف بنایا جائے گا۔

 تفصیلات کے مطابق اتوار کی شام دہشتگردوں نے ایران سے واپس آنے والے زائرین کو اس وقت اپنی بربریت کا نشانہ بنایا، جب زائرین ایرانی بارڈر سے کلیئرنس ملنے کے بعد تفتان میں واقع ہاشمی ہوٹل میں قیام پذیر تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہاشمی ہوٹل میں زائرین کی کل تعداد 213 کے لگ بھگ بتائی جا رہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تفتان میں‌ واقع ہاشمی ہوٹل میں پہلے دہشتگردوں نے زائرین پر شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا، بعدازاں دو خودکش بمباروں نے بھی اپنے آپ کو ہوٹل میں اُڑا دیا۔ 

 موجودہ اطلاعات کے مطابق تفتان کے علاقے میں ہسپتال اور دیگر طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے زائرین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ لشکر جھنگوی،طالبان،سپاہ صحابہ اور جیش الاسلام وغیرہ یہ سب ایک ہی گروہ ہے جو مختلف کاروائیوں میں اپنانام بدل لیتاہے۔

Add new comment