گوانتاموبے جیل سے رہا کیے گئے افغان طالبان امریکہ کیلئے خطرہ نہیں ہیں

 گوانتاموبے جیل سے رہا کیے گئے افغان طالبان امریکہ کیلئے خطرہ نہیں ہیں

 

 

ٹی وی شیعہ[انٹرنیشنل میڈیا ڈیسک] بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہائوس کے ترجمان جے کارنی نے پیر کو ایک بیان میں کہاہےکہ گوانتاموبے جیل سے رہا کیے گئے افغان طالبان امریکہ کیلئے خطرہ نہیں ہیں اور نہ ہی ان کی رہائی سے کسی کی جان خطرے میں ڈالی گئی ہے۔طالبان سے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات کے بارے میں کانگریس کو بھی نہیں  بتایا گیا اور نہ ہی افغان صدر حامد کرزئی کو مطلع کیا گیا کیونکہ امریکہ کی طالبان کے ساتھ انڈرسٹینڈنگ کا تقاضاہی یہی تھا، ترجمان نے یہ بھی کہاکہ امریکی فوجی کی رہائی کیلئے طالبان سے مذاکرات کو خفیہ رکھا گیا۔ ادھر برطانوی میڈیا نے کہا ہے کہ افغان حکومت نے طالبان اور امریکہ کے درمیان یرغمال امریکی فوجی کی رہائی پر ناراضی کا اظہار کیا ہے اور اندرون خانہ شاید یہی ردعمل پاکستان کا بھی ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی اعلان کہ وہ 2016 ء تک تمام فوجی افغانستان سے نکال دے گا، طالبان کو اس بات پر راضی کرنے میں مدد دے گا کہ وہ اسے اپنا دشمن تصور کرنے کا درجہ تبدیل کر دے۔ قطر میں مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولوی نیک محمد نے کہا ہے کہ مذاکرات کے دوران پاکستان اور نہ ہی افغانستان کو اس کا علم تھا جب قیدیوں کا تبادلہ ہو گیا تو پھر یہ خبر عام کی گئی۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک انٹرویو میں قطر میں مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولوی نیک محمد نے کہا کہ امریکی قیدی فوجی کے تبادلے کیلئے محض محدود وقت کیلئے خوست کے محدود علاقے میں جنگ بندی ہوئی تاکہ امریکی ہیلی کاپٹر میں آ کر ایک قبائلی سردار کے مکان سے اپنے ساتھی کو لے جائیں۔

Add new comment