سعودی عرب کی پندرہ سالہ عائشہ نامی بچی کا تین ماہ شام میں دہشت گردوں کے پاس گزارنے کے بعد انٹرویو
ٹی وی شیعہ[ریسرچ ڈیسک]روزنامہ النہار لبنان کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی پندرہ سالہ عائشہ نامی بچی نے تین ماہ تک شام میں دہشت گردوں کے پاس گزارنے کے بعد واپسی پر ایک انٹرویو میں کہاہے کہ اس نے دین کی خاطر اپنی بکارت اور دوشیزگی کو قربان کردیاہے۔
اگرچہ وہابی مفتیوں نے عائشہ کے اس قدم کو سراہتے ہوئے اسے جہاد النکاح کی عظیم عورت قراردیا ہے تاہم اسلامی حلقوں نے اس فعل کی شدید مذمت کی ہے اور اسے وہابیت کی طرف سے اسلام کو بدنام کرنے کا ایک اور ہتھکنڈہ کہاہے۔یاد رہے کہ عائشہ کے بقول اس کے ساتھ متعدد دہشت گرد شب و روز رنگ رلیاں بناتے رہے اور اس وقت وہ اجتماعی زنا کے نتیجے میں حاملہ ہوکر واپس آئی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کے شکم میں موجود بچہ انہی شامی مجاہدین کے نطفے سے ہونے کے باعث مستقبل میں ایک ہونہار اور دیندار سپوت ثابت ہوگا۔
tvshia/urdu
Add new comment