آل شیعہ کانفرنس کے وفد کی وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب سے ملاقات
ٹی وی شیعہ[میڈیا ڈیسک]وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ اہل تشیع کے تحفظات سے وفاقی و صوبائی حکومت کو آگاہ کرونگا، ملک میں سب کو یکساں حقوق حاصل ہیں، کسی کے حقوق سلب نہیں کئے جائینگے، علماء مذہبی رواداری کو فروغ دیں۔ وزارت مذہبی امور کے ذرائع نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کو بتایا کہ کچھ روز قبل آل شیعہ کانفرنس کے اعلٰی سطحی وفد کی وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار یوسف سے ملاقات ہوئی، قبل ازیں اسی سلسلے میں ایک اجلاس بھی وزارت مذہبی امور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور، وزارت مذہبی امور کے اعلٰی حکام اور آل شیعہ کانفرنس کی جانب سے امام حسین (ع) کونسل کے چیئرمین غضنفر مہدی، شیعہ علماء کونسل راولپنڈی کے صدر علامہ غلام قاسم جعفری و دیگر نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق آل شیعہ کانفرنس نے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف و دیگر حکام کو سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ 10 محرم کو ہونے والے سانحہ تعلیم القرآن کے بعد جڑواں شہروں میں 6 امام بارگاہوں کو شرپسندوں نے نذر آتش کر دیا اور مقدسات کی بھی بے حرمتی کی گئی جبکہ کچھ اہل تشیع کے گھروں میں گھس کر اہل خانہ سے بھی بدتمیزی کے واقعات رونما ہوئے، لیکن اس پر حکومت کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ اہل تشیع رہنماؤں نے مزید بتایا کہ حکومت کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ امام بارگاہوں کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کیا جائیگا مگر صرف اعلان کے بعد رابطہ تک نہیں کیا گیا۔ سانحہ کی آڑ میں سینکڑوں بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کر دیا گیا اور اب بھی 100 سے زائد ایسے بے گناہ افراد پولیس کی تحویل میں ہیں جن سے تفتیش کے دوران غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے، جبکہ دوسری جانب چہلم کے موقع پر ہنگامہ آرائی کرنیوالے افراد کی ضمانتیں تک ہوچکی ہیں مگر ہمارے نوجوانوں کی ضمانت قبول نہیں کی جا رہی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب حکومت کے چند وزراء ایسے ہیں جو مسلک تشیع سے تعصب رکھتے ہیں۔ اس موقع پر آل شیعہ کانفرنس کا مزید کہنا تھا کہ وزارت مذہبی امور میں 10 ہزار شیعہ حاجیوں کا کوٹہ تھا مگر سابق حکومت نے اسے ختم کر دیا ہے۔ ہم موجودہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے بحال کیا جائے۔ بری امام مزار کی ازسر نو تعمیر کے معاملے پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا جبکہ ایک گروپ وہاں کے فنڈز کو ہڑپ کر رہا ہے، اس جانب بھی حکومت توجہ دے جبکہ بری سرکار شاہ عبداللطیف کاظمی ؒ کی قبر کے حوالے سے بھی تحفظات ہیں، اس کو اصلی حالت میں ہی برقرار رکھا جائے، تاکہ وہاں درج مقدسات کی بے حرمتی سے بچا جاسکے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے اہل تشیع کے تحفظات کو تحمل اور غور سے سنا اور انہیں درج بھی کرایا۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے تحفظات کو پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت کو پہنچائیں گے جبکہ ان تحفظات کو ہر ممکن طریقے سے دور کرنے کی کوشش کرینگے۔
رپورٹ: ابو فجر بشکریہ ٹی وی شیعہ اردو
Add new comment