راولپنڈی کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی۔ کوہاٹ اور ہنگو میں کرفیو نافذ
ٹی وی شیعہ(نیوز ڈیسک)راولپنڈی کے بعد اب کوہاٹ میں فرقہوارانہ کشیدگی۔ کوہاٹ اور ہنگو میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ ہنگامہ آرائی کے بعد دکانیں اور کاروبار بند ہوگیا
کوہاٹ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے باعث فائرنگ سے 2 پولیس اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ہنگامہ آرائی کے بعد دکانیں اور کاروبار بند ہوگیا، مشتعل افراد نے تیراہ بازار میں دکانوں اور مارکیٹ کو آگ لگادی۔
تفصیلات کے مطابق کوہاٹ میں آج دوگروپوں کے درمیان جھڑپ میں فائرنگ سے دو پولیس اہلکار سمیت تین افرادجاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ کے واقعے میں تین افرادکی ہلاکت کے بعد شہر میں کشیدگی پھیل گئی اور بازاراوردکانیں بند کرادی گئیں۔اس دوران مشتعل افرادنے درجنوں دکانوں کو بھی آگ لگادی۔واقعے کے بعد فوری طورپرپولیس اورانتظامیہ نے شہر کے داخلی وخارجی راستے سیل کردیئے ،بدامنی اورہنگامہ آرائی روکنے کے لئے مقامی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے
ایک اور اطلاع کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر کوہاٹ میں ایک جلوس پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور ایک عام شہری ہلاک اور متعدد لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔
حکام نے کشیدگی کے پیشِ نظر کوہاٹ اور اس کے متصل ضلع ہنگو میں فوج طلب کر کے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔شہر میں سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں نے راولپنڈی میں دس محرم کو ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف جلوس نکالا تھا۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ پیر کو تقریباً 12 بجے جلوس پر ایک امام بارگاہ کے قریب فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔
اہلکار نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد نامعلوم افراد نے تیراہ بازار میں دکانوں کو آگ لگا دی جب کہ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی بازار بند ہوگئے۔ پولیس نے سکیورٹی کے پیشِ نظر شہر کے داخلی راستے بند کر دیے ہیں اور انتظامیہ حالات پر قابو نے کی کوشش کر رہی ہے۔ کوہاٹ اور ہنگو کی انتظامیہ کی درخواست پر وہاں فوج بھیج دی گئی ہے۔خیال رہے کہ محرم الحرام سے پہلے خیبر پختونخوا میں جن چار اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا ان میں کوہاٹ بھی شامل ہے۔
دیگر حساس اضلاع میں پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان اور ہنگو شامل تھے۔
پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ راولپنڈی واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے ،کسی ملزم کو نہیں چھوڑیں گے ،انتظامی لاپروائی کرنے والوں سے بھی سختی سے نمٹا جائے گا
وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی نشاندہی کاعمل شروع کردیاہے،تحقیقات غیرجانبدارانہ ہونگی ،صوبے میں حالات جلد بہتر ہو جائیں گے،رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت علماء کرام بالخصوص مہتمم مدرسہ کی شکر گزار ہے جنہوں نے عوام کو پرامن رکھا،تمام علماء سے اپیل ہے کہ ملک میں احتجاج کو ختم کر دیں ،ان کاکہنا تھا کہ واقعے میں انتظامی غفلت اورلاپرواہی کرنیوالوں سے بھی سختی سے نمٹا جائے گا ۔
بشکریہ عالمی اخبار + tvshia/urdu
Add new comment