عراق میں نماز جنازہ پر خودکش حملے میں 60 افراد شہید
ٹی وی شیعہ(ویب ڈیسک)عراق میں ہفتے کے روز شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے کی نماز جنازہ پر خودکش حملے میں 60 افراد شہید ہوگئے، جبکہ دیگر حملوں میں بھی 12 افراد مارے گئے، عراق میں پڑے پیمانے پر آپریشنز کے باوجود تشدد کی کارروائیوں میں اضافہ ہورہا ہے، جبکہ عسکریت پسند شہریوں اور سکیورٹی فورسز کو نشانہ رہے ہیں، بغداد کے شمال میں واقع صدر شہر میں دو بم دھماکوں میں تقریباً شام ساڑھے پانچ بجے ہوئے، جسکے نتیجے میں کم از کم 60 افراد شہید جبکہ 120 سے زائد زخمی ہوگئے، افسران کا کہنا ہے کہ پہلا دھماکہ اس وقت ہوا جب دھماکہ خیز مواد سے بھری ایک گاڑی کو خود کش بمبار نے نماز جنازہ کے دوران دھماکے سے اڑا دیا، جبکہ دوسرا کار بم دھماکہ تھا، حکام کا کہنا ہے کہ ان دو دھماکوں میں سے ایک خودکش کار بم حملہ تھا اور یہ دھماکے اس ٹینٹ میں ہوا جہاں سوگواران جمع تھے، شہید ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ طبی عملے کے مطابق 120 افراد دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ دیگر مختلف واقعات میں 12 افراد بشمول دس عراقی سکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوئے ہیں، یہ واقعہ بغداد کے شمال میں بیجی کے مقام پر ہوا۔
القاعدہ سے منسلک عسکریت پسند گروہ اکثر عراق میں شیعہ مسلک کو ہدف بناتے ہے، عراقی حکام کا کہنا ہے کہ عراق میں دہشت گردی کو سعودی عرب کی مالی امداد حاصل ہے اور کچھ دہشت گرد سعودی شہری بھی پکڑے گئے ہیں، عراق میں رواں سال شیعہ مسلک کےخلاف متعدد حملے ہوچکے ہیں، اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق رواں ماہ 540 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ اس سال 4300 شہادتیں پیش آئی ہیں، حالیہ ہفتوں میں عراقی سکیورٹی حکام نے بغداد کے مضافاتی علاقوں سے مبینہ طور پر القاعدہ کے سینکڑوں دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے، اس گرفتاریوں کی مہم کو حکومت نے ’شہیدوں کا انتقام‘ قرار دیا ہے۔
Add new comment