شام اور عراق میں گرفتار سعودی جاسوس کے انکشافات
ٹی وی شیعہ (ویب ڈیسک)آج عراق میں ایک سعودی جاسوس گرفتار کیاگیا جس نے عراق میں جاری دہشتگردی کے حوالے سے کئی انکشافات کئےہیں۔ اس سعودی جاسوس کا کہنا ہےکہ وہ سعودی عرب سے مالی امداد جمع کرکے عراق میں دہشتگردی پھیلانے کےلئے استعمال کرتا تھا۔
عراق کی انٹلجنس نے کہا ہے کہ اس کے پاس ایسے ٹھوس ثبوت موجود ہیں جن سے صاف پتہ چلتا ہےکہ سعودی عرب، ترکی اور علاقے کے کچھ اور ممالک عراق میں جاری دہشتگردی میں ملوث ہیں۔ عراقی حلقوں کا کہنا ہے کہ بیرونی سازشی عناصر عراق میں خانہ جنگي اور فرقہ واریت پھیلانا چاہتےہیں۔ عراق کی پارلمینٹ کے اراکین اور مذہبی اور سیاسی شخصیتوں نے خبردار کیا ہےکہ سعودی عرب عراق میں مداخلت اور دہشتگردی کی حمایت کرنے کی بڑی بھاری قیمت چکانا پڑے گي۔
اسی طرح شام کی فوج نے بھی سعودی عرب کے انٹیلیجنس کے2 آفیسروں کو شام کے مشرقی صوبےالرقہ سے گرفتار کر لیا ہے۔ سعودی عرب کے انٹیلیجنس کے مذکورہ 2 آفیسرسعودی شہزادے اور اس ملک کے انٹیلی جنس کے سربراہ بندر بن سلطان کے کہنے پر شام میں سرگرمیاں انجام دے رہے تھے۔
واضح رہے کہ مارچ 2011 میں شام کا بحران شروع ہونے کے ساتھ ہی سعودی عرب اورقطرنے بعض عرب اور مغربی ملکوں کے تعاون سے شام کے حالات کو خراب کرنے، اس ملک کے عوام کا قتل عام کرنے اور حکومت کی سرنگونی کیلئے دہشتگردوں کی مالی مدد کی اور انھیں ہر قسم کے جدید ہتھیار فراہم کئے اوریہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
Add new comment