20 سالوں میں اب تک رسولِ گرامی (ص) کی جن نشانیوں کو مٹایا گیا


گذشتہ بیس سالوں میں اب تک رسولِ گرامی (ص) کی جن نشانیوں کو مٹایا گیا ہے اور جن مقدس اسلامی مقامات کی حرمت کو پامال کیا گیا ہے، ان کی مختصر رپورٹ ملاحظہ فرمائیں۔ 
• جنت البقیع میں سرکارِ دو عالم (ص) کے اصحاب اور ان کی آل کے مزارات کی توہین کی گئی، اور منہدم کر دئیے گئے۔ 
• جدہ میں مقبرہ حوا کو کنکریٹ سے بند کر دیا گیا۔
 • دار الارقم نامی وہ پہلی درسگاہ جس میں نبی پاک (ص) نے تعلیم دی۔ 
• مدینہ میں بی بی فاطمہ کا گھر۔
• مدینہ میں امام جعفر صادق کا گھر۔
 • بنو ہاشم کا محلہ صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔
• 1998ء میں نبی (ص) کی والدہ بی بی آمنہ کے مقبرے اور قبر کو گرانے کے بعد نظر آتش کر دیا گیا۔
• مدینہ میں نبی (ص) کے والد کی قبر مٹادی گئی۔


 • امام علی (ع) کا وہ گھر جس میں امام حسن (ع) اور امام حسین (ع) کی ولادت ہوئی مٹا دیا گیا۔
 • وہ گھر جسمے 570 میں نبی (ص) کی ولادت ہوئی، گرانے کے بعد اسکو مویشی بازار میں منتقل کر دیا گیا۔
 • نبی کی پہلی زوجہ بی بی خدیجہ (س) کا گھر جہاں قرآن کی کچھ پہلی آیات کا نزول ہوا وہاں پر غسل خانے بنا دئیے گئے۔
 • مکّہ سے ہجرت کے بعد مدینہ میں جس گھر میں نبی اکرم (ص) نے قیام کیا، گرا دیا گیا۔
 • حضرت حمزہ کی قبر سے منسلک مسجد گرا دی گئی۔
 • مسجد فاطمہ زہرا، • مسجد المنارا تین۔
 • امام جعفر صادق کے بیٹے سے منسوب مسجد اور مزار جسکو 2002ء میں گرایا گیا۔
 • مدینہ میں جنگ خندق سے منسوب 4 مساجد۔


 • مسجد ابو رشید، • سلمان الفارسی مسجد مدینہ، • رجت اشمس مسجد مدینہ، • مدینہ میں جنت البقیہ، • مکّہ میں جنّت الموللہ، • امام موسٰی کاظم کی والدہ کی قبر، • مکّہ میں بنو ہاشم کی قبریں۔
 • احد کے مقام پر حضرت حمزہ اور باقی شہداء کے مقبروں کو گرایا گیا۔ اس کے علاوہ بے شمار اہم مقامات کو مٹا کر وہاں ہوٹل اور کمپلیکس تعمیر کر دئیے گئے ہیں۔ 

بشکریہ جناب نذر حافی صاحب

Add new comment