قتل و غارت کےلئے قانونی مہلت
نواز شریف" نے معاف نہ کئِے جانے والے اپنے اقدام میں "جھنگوی" گروپ کے افراد کی پھانسی کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا ہے جبکہ ان لوگوں کو جو دہشت گردی اور شیعہ کشی میں ملوث تھے اسی ہفتہ بدھ یا جمعرات کو پھانسی دی جانی تھی۔ یہ پھانسی کا ملتوی کریا یعنی "آج سے پاکستان میں شیعہ کشی کو اجازت دینا
شیعہ ٹی وی بنقل از ابنا: سالوں سے پاکستا "القاعدہ" "لشکر جھنگوی" "طالبان" جیسے گروپوں اور دہشت گردوں سے جنگ کی حالت میں اور ان میں سیکڑوں لوگ خصوصا شیعہ مارے جا چکے ہیں۔
ان گروپوں کے 450 سے زیادہ افراد اس وقت جیلوں میں پھانسی دئے جانے کا انتظار کر رہے ہیں۔
طالبان نے منگل کے دن پاکستانی حکومت کو ہوشیار کیا تھا کہ اگر ان کو پھانسی دی گئی تو سخت انجام بھگتنا ہوگا
پاکستانی حکومت نے اسکے دوسرے ہی دن کہا تھا کہ ان لوگوں کو اگلے پفتہ پھانسی دی جائے گی اور اپنی حکومت کی شجاعت اور تصمیم کو دکھانے کے لئے وزیر مملکت"چودھری تثار علی خان"نے اعلان کیا: نئی حکومے نے اس حکم کو جاری کرنے کا پکا ارادہ کر رکھا ہے
لیکن خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں شیعہ آج بھی مظلوم ہیں۔۔۔۔۔
پاکستانی حکومے کے اسپیکر سے بتایا "نواز شریف" نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ: ان دہشت گردوں کی پھانسی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی جائے، جبکہ ان کو اسی ہفتہ کے آخرتک ان کو پھانسی دی جانی تھی۔
"وحید عمر" نے کہا کہ آصف علی زرداری نے خط لکھ کر نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ سیکڑوں لوگوں کے قاتلوں کی پھانسی کے بارے میں دوبارہ غور کیا جائے
ان لوگوں کی پھانسی کا ملتوی کر دیا جانا عوام کے درمیان صرف ایک پیغام پہنچاتا ہے اور وہ ہے "آج سے پاکستان میں شیعہ کشی آذاد ہے
Add new comment