عراق کے شیعہ نشین علاقوں میں دھماکے
عراق کے شیعہ نشین علاقوں میں دھماکوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تکفیری دھشتگرد اس ملک میں شیعوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام کر کے شیعوں کو اس ملک سے ختم کرنا چاہتے ہیں جبکہ وہ اس بات سے غافل ہیں کہ شیعوں کا طول تاریخ میں قتل عام ہوتا رہا ہے، ان کے خون کی ندیاں بہائی جاتی رہی ہیں، انہیں دیواروں میں چنا جاتا رہا ہے لیکن نہ صرف مذہب تشیع کے ماننے والوں کی تعداد میں کمی نہیں آئی بلکہ دنیا کے کونے کونے میں اس مذہب کے ماننے والے پھیل گئے ہیں اور ہر آئے دن ان کی تعداد میں اضافہ ہی ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو دن میں عراق کے مختلف مقامات پر ۱۶ بم دھماکے ہوئے ہیں جن میں شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد ابھی تک دقیق معلوم نہیں ہو سکی ہے تاھم عراقی اور دیگر عربی ذرائع کے مطابق شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد یوں بیان ہوئی ہے:
کربلا:
کربلا صوبے میں ہونے والے دو دھماکوں کے باعث ۵ افراد شہید اور ۱۱ زخمی ہوئے ہیں۔
بغداد:
بغداد کے مختلف علاقوں میں ۱۰ دھماکے ہوئے ہیں جن میں کاظمین بھی شامل ہے۔
ان دھماکوں میں ۱۵ افراد کے شہید اور ۹۴ کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
صوبہ صلاح الدین:
اس صوبے کے علاقے’’ طوز خورماتو‘‘ میں ایک امام بارگاہ کے نزدیک ہونے والے دھماکے میں ۱۱ افراد شہید اور ۶۰ زخمی ہوئے ہیں۔
صوبہ ذی قار:
اس صوبہ میں دو دھماکے ہوئے ہیں جن کے باعث ۴ افراد شہید اور ۱۸ زخمی ہوئے ہیں۔
صوبہ کرکوک:
اس صوبے میں امام بارگاہ ’’ ام البنین‘‘ کے پاس ہونے والے دھماکے میں ۵ افراد شہید اور ۱۳ زخمی ہوئے ہیں۔
Add new comment