سوال و جواب و شبهه
جابر عبداللہ جب فرات کے کنارے پر آئے، اور غسل انجام دیا، صاف اور سفید کپڑے پہنے اور پھر چھوٹے چھوٹے قدم اور احترام کے ساتھ امام حسین علیہ السلام کے قبر اقدس کی طرف روانہ ہوئے، وہ روایت جو میں نے دیکھی ہے اس میں نقل ہوا ہے ۔۔۔
آیت اللہ خوئی اور بہجت سب حرم کے حدود میں نماز قصر اور پوری نماز میں اختیار کا حکم دیتے ہیں
عتبات عالیات کی زیارت کرنے کے لئے سفر کرنا ائمہ علیہم السلام کا پسندیدہ عمل ہے اور اس کے متعلق انہوں نے تاکید بھی کی ہے کیونکہ یہ عمل ائمہ علیہم السلام کی یاد کو زندہ رکھنا، اور کے نام کو یاد رکھنا اور ائمہ علیہم السلام کے آثار کا خیال رکھنا ہے
انسان کو چاہیے کہ اداب کو ملحوظ خاطر رکھے اور پیغبر علیہ السلام اور امام علیہ السلام کی قبر مطہر سے آگے کھڑے ہو کر نماز نہ پڑھے
ائمہ معصومین علیہم السلام کے حرم مطہر اور ان کے قبور کی زیارت کے لئے یہ اعمال مستحب ہیں
جس نے اپنے تمام وجود کے ساتھ پیغمبر اسلام کا دفاع کیا اور بار ہا خوداپنے فرزند کو پیغمبراسلام کے مقدس وجود کو بچانے کے لئے خطرات کے مواقع پر ڈھال بنادیا !!یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ اس پر ایسی تہمت لگائی جائے؟!۔