ائمہ معصومین علیہم السلام کے حرم مطہر اور ان کے قبور کی زیارت کے لئے کونسے اعمال مستحب ہیں؟

ائمہ معصومین علیہم السلام کے حرم مطہر اور ان کے قبور کی زیارت کے لئے یہ اعمال مستحب ہیں

1. زیارتی غسل: یہ غسل ضروری ہے کہ اسی نیت سے انجام پائے ، کیفیت کے لحاظ سے اس میں اور >دوسرے   غسلوں میں کوئی فرق نہیں ۔

2. با وضو اور طہارت کے ساتھ ہونا

3. پاک اور صاف ستھرے  لباس کا ہونا اور بہتر ہے کہ سفید ہو۔

4. عطر کا استعمال اور خوشبو کا لگانا، سوائے امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے کہ وہاں کے لئے یہ عمل مستحب نہیں ہے۔

5. آرام اور وقار کے ساتھ جانا اور چھوٹے قدم اٹھانا۔

6. ذکر میں مشغول رہنا، خصوصا اللہ کے ذکر میں جیسے اللہ اکبر اور الحمد اللہ کا جاتے وقت ورد کرنا۔

7. حرم میں داخل ہونے کی اجازت لینا  اور اذن دخول کا پڑھنا

8. حرم کے در و دیوار کو بوسہ دینا لیکن سجدہ کرنا جائز نہیں لیکن یہ کہ زیارت کی توفیق ملنے پر سجدہ شکر ادا کریں ۔

اب جب کہ آج کل مکتب اہل بیت علیہم السلام کے دشمن اس مسئلہ سے سوء استفادہ کرتے ہوئے  اس کو مکتبہ تشیع کے خلاف ہتھیار بنائے ہوئے ہیں بہتر ہے کہ زائرین سجدہ شکر کو بھی ضریح اور قبر کے سامنے انجام دینے سے پرہیز کریں۔

9. دائیں  پاؤں سے حرم میں داخل ہونا۔

10. قبر کے نزدیک جانا، اس طرح کے ضریح تک پہونچ سکیں اور خود کو اس سے مس کرسکیں، جبکہ دوسروں کو اذیت کا سبب نہ ہو، نامحرم کے ساتھ مخلوط نہ ہوں، یاد دہانی: ٹیک ہے کہ ضریح تک پہنچنا مستحب ہے لیکن جب دوسروں کے لئے اذیت کا سبب نہ ہو کیونکہ زیارت صرف ضریح کو بوسہ دینے اور اس کو مس کرنا نہیں ہے بلکہ اگر حرم کے کسی کونے میں زیارت نامہ کو پڑھ لیں اور حضرت پر سلام بھیجیں تب بھی آپ کو زیارت کا ثواب مل جاتا ہے ، اور یہ فکر کہ اگر زیارت تک ہاتھ نہیں پونچھا یا اس کا بوسہ نہیں لیا تو زیارت کامل نہیں غلط فکر ہے۔

11. کھڑے ہوکر زیارت پڑھنا جبکہ اس کے لئے کھڑے ہونے میں کوئی مشکل نہ ہو۔

12. زیارت سے پہلے صدائے تکبیر بلند کرنا جب قبر مطہر پر نظر پڑے.

13. ان زیارات کا پڑھنا جو معصومین علیہم السلام سے ہم تک پونچھی ہیں جیسے زیارت امین اللہ اور زیارت جامعہ

14. آہستہ آواز میں زیارت کا پڑھنا اور بلند آواز میں پڑھنے سے پرہیز کرنا۔

15. زیارت کے بعد دو رکعت نماز زیارت پڑھنا اور صاحب زیارت کو ہدیہ کرنا.

16. زیارت معصومین پڑھتے وقت مستحب ہے کہ قبلہ کی طرف پشت ہو اور زیارت کی طرف منہ کرکے پڑھے۔

17. دعا اور قرآن کی تلاوت اور اس کو صاحب زیارت کو ہدیہ کرنا

18. گناہوں سے توبہ کیونکہ ان مقدس مقامات میں توبہ قبول ہوتی ہے۔

19. دنیاوی ،لغو اور بیہودہ باتوں سے مقدس مقامات میں پرہیز کرنا

20. زیارت کرنے کے بعد حرم سے باہر چلے جانا خصوصا ضریح کے نزدیک سے تاکہ دوسروں کو موقع مل سکے اور زیارت کا شوق دل میں باقی رہے۔

حوالہ جات:

1۔ العروة الوثقی، ج1 ، فی الوضوءات المستحبہ ، ص194 ، الخامس و فی الاغسال المكانیہ و الفعلیہ ، ص462 ؛ سراج الشیعہ فی آداب الشریعہ ، ص241 و مفاتیح الجنان ، آداب زیارت .

2- منبع: احكام فقہی سفرِ زیارتی عتبات؛ محمدحسین فلاح زادہ،

Add new comment