فقه و احکام
عید الاضحی وہ عید ہے جو بامعرفت لوگوں کو ابراہیمی قربانی کی یاد دلاتی ہے ۔ وہ قربانی کہ جس سے فرزندان آدم ، اصفیا اور اولیاء کو درس ایثار اور جہاد ملتا ہے
عید کا ایک مفہوم ہماری نظر میں ہے اور ایک مفہوم ابراہیم ؑ اور عظیم انبیاء ؑ کی نظروں میں ہے
روایت میں منقول ہوا ہے کہ "جو شخص اللہ تعالی کی مساجد میں سے کسی مسجد میں جائے تو جب تک وہ گھر واپس آتا اسے ہر قدم کے بدلے میں دس نیکیاں ملتی ہیں اور اس کے دس گناہ محو ہوجاتے ہیں اور اس کے دس درجے بلند کئے جاتے ہیں
یہ رات مبارک راتوں میں سے ہے، یہ رات قاضی الحاجات سے مناجات کی رات ہے ، اس رات توبہ، قبول اور دعا مستجاب ہوتی ہے ۔ جو بھی یہ رات عبادت میں بسر کرے گا اسے ۱۷۰ سال عبادت کا ثواب عطا کیا جائے گا ۔ اس رات کے چند مخصوص اعمال ہیں :
کتاب الکافی میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت منقول ہے کہ «المؤمنون خدم بعضهم لبعض» مومنین ایک دوسرے کے خدمت گار ہیں۔