مقالات

عزت امام حسین (ع) کی نگاہ میں
عزتِ حقیقی خداوند کے لیے ہے اور وہ انسان جو عزت کے مقام پر فائز ہوتے ہیں وہ خداوند کے ساتھ رابطے کے طفیل ہی ہوتے ہیں اسی وجہ سے علمائے اسلام نے قرآن کریم کی آیات کی روشنی میں عزت حقیقی کو
امام حسینؑ کا مقام ۔ ۔۔ بقلم خانم طیّبہ بخاری
اپنے نانا کا وعدہ وفا کر دیا جس نے حق کربلا میں ادا کردیا جس نے اُمت کی خاطر فِدا کر دیا گھر کا گھر سب سپردِ خدا کر دیا کر لیا نوش جس نے شہادت کا جام اس حسینؑ ابن حیدرؓپہ لاکھوں سلام ارشادباری تعالیٰ ہے ۔’’اور(وہ وقت یادکرو) جب ابراہیمؑ کوان کے رب نے کئی
امام حسینؑ کی خلافت اور اہل سنت کی کتابیں
جس وقت حضرت علی (علیہ السلام) کی رحلت ہوئی تو عبداللہ بن عباس بن عبدالمطلب لوگوں کے پاس آئے اوران سے مخاطب ہو کر فرمایا : یقینا امیرالمومنین علی (علیہ السلام) دنیا سے چلے گئے اور اپنا جانشین چھوڑ کر گئے ہیں ، اگر تم ان کی دعوت کو قبول کرو گے
اقبال کی شاعری میں کربلا اور امام حسینؑ
واسہ رسول امام حسینؑ کی لازوال قربانی اور کربلاکا حق و  باطل کا معرکہ تاریخ انسانی کا وہ ناقابل فراموش واقعہ ہے جسے کوئی بھی صاحب شعور انسان نظرانداز نہیں کرسکتا بعض اہل علم کے مطابق شعر اور شاعر
عزاداری امام حسینؑ ،رہبر معظم کی نگاہ میں
عاشورا اور قیام امام حسین علیہ السلام سے متعلق سن ۶۱ھ سے آج تک اس واقعے کے چشم دید گواہوں ، ائمہ اطہار علیہم السلام اور خطباء و شعراء کی زبان و قلم سے بہت کچھ لکھا اور کہا گیا ہے لیکن ابھی تک اس وادی کے اسرار و رموز کو بیان نہیں
شہادت امام حسینؑ اور معصومینؑ
شہادت امام حسین ع یقیناً اتنی دردناک اور کربناک ہے کہ جس پر جن و انس ہی کیا، عالم میں ہر موجود نے گریہ کیا اور آپکا ماتم انسانوں کے علاوہ حیوانوں اور پرندوں نے بھی کیا، مگر یہ سچ ہے کہ حسین بن علی ع نے اپنے خون کی
میں اپنے نانا کی سیرت کی پیروی کرنے نکلا ہوں۔امام حسینؑ
نیا میں اٹھنے والی تمام تحریکیں کسی نہ کسی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے معرض وجود میں آتی ہیں جس تحریک کا مقصد جس قدر بلند ہواس تحریک کواوراق تاریخ میں اتنی ہی قدر منزلت ملتی ہے اور اچھے الفاظ میں یاد رکھی جاتی ہے اس کے مد مقابل اگر کسی تحریک
شہادت امام حسینؑ کا مقصد، مولانا مودودی
ہر سال محرم میں کروڑوں مسلمان، شیعہ بھی اور سنی بھی امام حسین کی شہادت پر اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں لیکن افسوس ہے کہ ان غم گساروں میں سے بہت ہی کم لوگ اس مقصد کی طرف توجہ کرتے ہیں جس کے لئے امام نے نہ صرف اپنی جان عزیز قربان کی بلکہ اپنے کنبے
اگر قرآن سید الکلام ہے (١)تو امام حسین سید الشہداء ہیں(٢) ہم قرآن کے سلسلے میں پڑھتے ہیں، ''میزان القسط''(٣)تو امام حسین فرماتے ہیں،''امرت بالقسط''(٤)اگر قرآن پروردگار عالم کا موعظہ ہے،''موعظة من ربکم''(٥)تو امام حسین نے روز عاشورا فرمایا
شہادت امام حسینؑ کے بعد
عام طور پر مظلوم کی عزاداری کا دائرہ خاندان اور اعزاء ہی کے درمیان محدود رہتا ہے اور ورثاء بھی سوگواری کو ایک رسم کے طور پر انجام دیکر دوبارہ اپنے کام و زندگی میں لگ جاتے ہیں مگر اس کے برخلاف سر زمین کربلا
حضرت عبدالعظیم حسنی  کون تھے اور کیا ان کی زیارت کاثواب حضرت امام حسینؑ کی زیارت کے مساوی ہے؟
امام زادہ حضرت عبدالعظیم حسنی رحمۃ اللہ علیہ جلیل القدر عالم ، محدث ، محب اھل بیت اور حقیق معنوں محمد و آل محمد کے مطیع تھے ان کی عظمت کے لئے معصوم کا یہ فرمان کافی ہے کہ جس نے حضرت عبدالعظیم حسنی کی شهرری (تہران) میں زیارت کی اسے امام حسین علیہ السلام
امام حسینؑ کا احترام اور حضرت عمر
کچھ کتابوں میں یہ واقعہ تھوڑے سے فرق کے ساتھ اس طرح بھی درج ہے کہ ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ حضرت عمرمنبررسول ؐ پرخطبہ دے رہے تھے کہ ناگاہ
امام حسینؑ کے مزار کی عظمت
امام حسین علیہ السلام کی حقیقی قبرتو مومنین کے دل اور قلوب میں ہوتی ہے جو بچپنے ہی سے شیعوں اور آپ کے عاشقوں کے دل میں بن جاتی ہے ۔ جس کی عظمت ہر وقت ان عاشقوں
چودہ احادیث کی روشنی میں امام حسینؑ پر رونے کا اجر
جو شخص ہمیں یاد کرے یا اس کے سامنے ہمارا ذکر جائے اور اس کی آنکھ سے مچھر کے پرکے برابر آنسو نکل آئے توخد اوند متعال اس کے گناہوں کو بخش دے
مجالس امام حسینؑ اور اجرت
یہ کہنا کہ طے کر کے اجرت لینے کا جواز احادیث سے ثابت ھے تو وہ احادیث دکھا دی جائیں ۔ ۔ پھر ان احادیث کے مستند ھونے
گردابِ مصائب اور امام حسینؑ
حضرت امام حسین (ع) پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفےٰ کی زندگی کے آخری لمحات سے لیکر امام حسن (ع) کی حیات کے آخری ایام بحر مصائب و آلام کے ساحل سے کھیلتے ہوئے زندگی کے اس عہد میں داخل ہوئے جس کے بعد
کیا امام حسین علیھ السلام نے عاشورا کے دن جو پانی ان کیلئے لایا گیا ، اس کو ٹھکرایا؟
جیسا کھ برادران اھل سنت و الجماعت کی ان روایات میں، جو حضرت امام حسین علیھ السلام کے قیام کے بارے میں وارد ھوئی ھیں، آیا ھے کھ ایک سقّا حضرت امام حسین علیھ السلام کے پاس آیا اور کھا: اے ابو عبد اللہ
امام حسینؑ اور اہلِ سنت
حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت باسعادت حضرت امام حسین بن علی علیھما السلام مدینہ منورہ میں ہجرت کے چوتھے سال تیسری شعبان کو منگل یا بدہ کے روزپیدا ہوۓ بعض مورخین کے مطابق آپ کی ولادت ہجرت کے تیسرے سال ربیع الاول اور بعض کے مطابق ہجرت کے تیسرے یا چوتھ
امام حسین (ع)کاقاتل
اسلام ایسی سرزمین پر طلوع ہوا جس کے باشندے جاہل اور نادان تھے۔ خدائے واحد کے بجائے اپنے ہاتھوں کے بنائے ہوئے خداؤں (لات،ہبل اورعزیٰ )کی پوجا کرتے تھے۔ جنگ وجدال،ڈاکہ زنی، خونریزی اور کبرونخوت ان کا پیشہ تھا۔جو
امام حسینؑ کے فرامین
تین لوگوں کے علاوه کسی کے سامنے اپنی حاجت بیان نه کرو: دیندار، صاحب مروت، یا وه شخص جو خاندانی لحاظ سے اصالت رکھتا هو

صفحات