حضرت علی علیه‌ السلام

تاریخ اسلام میں دواھم اور بڑے واقعات رونما ھوئے جس کے نتیجے میں ایک سے رسالت اور دوسرے سے امامت وجود میں آئی ۔ پہلاواقعہ وحی کے نزول کا هے جو پیغمبر کی رسالت کو اپنے دامن میں ھی لئے ہوئے ھے، اوردوسرا واقعہ واقعہٴ غدیر هے جس نے امامت کو وجود عطا کیا اور
حِجَّۃُ الو کھو شاید اس کے بعد مجھے اپنے درمیان نہ دیکھ سکو۔اس سفر میں غدیر خم کے مقام پر پیغمبر اکرم(ص) نے خدا کے حکم پر امیرالمؤمنین(ع)داع"پیغمبر(ص) کا آخری حج ہےجو آپ(ص) نے اپنی عمر شریف کے آخری برس میں سنہ 10 ہجری کو بجا لایا اور اس حج کے دوران مسلمان
واقعۂ غدیر اہم ترین اسلامی واقعات اور رودادوں میں سے ہے ۔اس کی اہمیت کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ رسول اللہ(ص) نے حجۃ الوداع سے واپسی کے وقت غدیر خم کے نام سے مشہور مقام پر مسلمان حاجیوں کو روک کر امیرالمؤمنین(ع) کو لوگوں کے ولی اور اپنے جانشین کے
ہر قوم و ملت کی عیدیں ان کے شعائر کو زندہ کرنے ، تجدید عھد اور ان کے سرنوشت ساز اور اہم دنوں کی یاد تازہ کرنے کےلئے منائی جاتی ھیں ۔”غدیر “کے دن عید منانا اسی حجة الوداع والے سال اور اسی غدیر کے بیابان میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خطبہ کے تم
افسوس صد افسوس کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعض قریبی افراد کی جاہلانہ کینہ توزی اور جاہ طلبی کے سبب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وصیت ادھوری رہ گئی اور اس پر عمل نہ کیا گیا اور وہ فیصلہ جو خداوند متعال نے امت مسلمہ کیلئے کر رکھا تھا اسے عملی
تاریخ کی ورق گرانی سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس عظیم عید کی ابتداء پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے زمانہ سے ہوئی ہے۔ اس کی شروعات اس وقت ہوئی جب پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے غدیر کے صحرا میں خداوندعالم کی جانب سے حضرت علی علیہ السلام کو
آداب عید سعیدغدیر
روز غدیر اور امامت کی اتنی ھی اھمیت هے جتنی اہمیت روز مبعث و رسالت کی هے ۔
مولا علی(ع) کی محبت
اور لوگوں میں سے کچھ ایسے ہیں جو اپنے نفس کو اللہ کی رضا کے لئے بیچ دیتے ہیں ۔ حجاج: شاباش لیکن اب یہ بتا کہ داوٴد علیہ السلام پر علی کو کس دلیل سے فضیلت حاصل ہے ؟

صفحات