مصر میں 51 افراد جاں بحق، سینکڑوں زخمی

ٹی وی شیعہ(نیوز ڈیسک)محمد مرسی کے ہزاروں کی تعداد میں حامی گلیوں میں نکل آئے اور تحریر اسکوائر کی جانب جانے کی کوشش کی اور جنرل السیسی کو قاتل پکارتے رہے۔سعودی عرب کی حمایت یافتہ سکیورٹی فورسز نے ان کو روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اور ہوائی فائرنگ کی۔ بعض مظاہرین گولیوں کا نشانہ بنے، جس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس اور فوج پر پتھراؤ کیا۔ قاہرہ کی گلیوں میں گھنٹوں تک لڑائی جاری رہی۔ اس سے پہلے وزارتِ داخلہ نے خبردار کیا تھا کہ 6 اکتوبر کو ہونے والی تقریبات کو خراب کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ واضع رہے کہ جولائی میں فوج کے ہاتھوں محمد مرسی کو صدر کے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد سے مصر میں سینکڑوں اسلام پسند مظاہرین مارے جا چکے ہیں۔ گذشتہ دو ماہ کے دوران اخوان المسلمین کے ہزاروں اراکین کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب اسرائیل جنگ کی یاد کے دن کے موقع پر سینکڑوں افراد تحریر اسکوائر میں جمع ہوئے۔ حکومت کی طرف سے 1973ء کی عرب اسرائیل جنگ کی یاد میں دن منانے کے موقع پر سابق صدر محمد مرسی کے حامیوں نے ملک کے مختلف شہروں میں جلوس نکالے۔ دوسری جانب مصری حکومت نے فوجی ساز و سامان کی ایک بڑی نمائش لگائی۔ وہاں موجود ہجوم نے پرجوش انداز سے جہازوں کی پریڈ کا جواب دیا۔ ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں عبوری وزیرِاعظم نے مصری عوام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک ایک نازک دور سے گزر رہا ہے، جس کے لیے مصری عوام کو ایک ساتھ کھڑے ہونا چاہیے اور مستقبل کے بارے میں پرامید رہنا چاہیے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق مصر میں معزول صدر مرسی کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں ہلاک افراد کی تعداد 44 ہوگئی۔ قاہرہ کے تحریر چوک پر ہزاروں افراد 1973ء کی عرب اسرائیل جنگ کے سلسلے میں منعقد کی گئی تقریب کے لیے جمع تھے۔ اس موقع پر معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں نے تقریب میں خلل ڈالنے کی کوشش کی، جس پر ان کی پولیس سے جھڑپیں ہوئی۔ مصر کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق قاہرہ میں 40 اور دارالحکومت کے جنوب میں 4 افراد ہلاک ہوئے۔ جھڑپوں کا سلسلہ دوسرے شہروں میں بھی جاری رہا، جن میں 250 افراد زخمی ہوئے۔ مصر کی وزارت داخلہ کے مطابق پولیس نے 423 افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

Add new comment