قرآنی لطیفہ

قرآنی لطیفہ


جس کا بھی تو باپ ہے وہ یتیم ہے:
منصور دوانقی ،نے زیاد بن عبد اللہ کو کچھ رقم دی ،تا کہ وہ اسے نابینا اور یتیم لوگوں کے درمیان تقسیم کردے،ابوزیاد تمیمی نے جو کہ مال کا بہت لالچی تھا،کہا:میرا نام بھی نابیناؤں کی فہرست میں شامل کر دو۔زیاد بن عبد الملک نے کہا :ٹھیک ہے لکھ دیتا ہوں کیونکہ خدا وند عالم ارشاد فرماتا ہے: ‘‘فانھا لا تعمی الابصار و لکن تعمی القلوب التی فی الصدور’’
درحقیقت آنکھیں اندھی نہیں ہوتی بلکہ وہ دل اندھے ہوتے ہیں جو سینوں کے اندر پائے جاتے ہیں۔
اس کے بعد ابو زیاد نے کہا کہ اس کے بیٹے کا بھی نام یتیموں کی فہرست میں شامل کر دیا جائے تو زیادبن عبداللہ نے کہا : اس کا بھی نام لکھ دوں گا،اسلئےکہ جس کا بھی باپ توہے،وہ یتیم ہے!
ندامت و شرمندگی :
عقیل بن ابی طالب ایک دن شام میں معاویہ کے پاس بیٹھےہوئے تھے،کہ معاویہ نے ایک لطیف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اے شام،حجاز اور عراق والو! کیا یہ آیت
‘‘تبت یدا ابی لھب و تب’’
تم لوگوں نے سنی ہے ؟انہوں نے کہا :ہاں، معاویہ نے کہا :ابو لہب،عقیل کا چچا تھا۔جناب عقیل نے فرمایا :اے شام،حجاز اور عراق والو!کیا تم لوگوں نے یہ آیت‘‘وامراتہ حمالہ الحطب،فی جیدھا حبل من مسد’’ سنی ہے ؟لوگوں نے کہا : ہاں،عقیل نے فرمایا :یہ ‘‘حمالۃ الحطب’’ معاویہ کی پھوپھی تھی،معاویہ اپنے لطیف اشارہ پر نادم اوراس جواب سے شرمندہ ہوا۔
خشک غذا :
ایک عرب،خلیفہ کے کھانا کھانے کا وقت آیا،کھانا لگایا گیا تو خلیفہ نے اسے اپنے ساتھ بٹھا لیا۔خلیفہ کے سامنے جو کھانا رکھا ہوا تھا س میں روغن زیادہ تھا اور عرب کا کھانا خشک تھا،عرب نے اپنی انگلی سے اس کھانے میں ایک لکیر بنائی تا کہ روغن اس کی طرف آنے لگے،تو خلیفہ نے اس آیت کی تلاوت کی ؟ ‘‘اخرقتھا لتغرق اھلھا’’ کیا اس لئے سوراخ کیا ہے کہ اس کی سواریوں کو ڈبو دو ؟ عرب نے اس آیت کی تلاوت کی ‘‘فسقناہ الی بلد میت’’ پس ہم زمین کے مردہ ہوجانے کے بعد

Add new comment