شیعوں کے کفر پر دلیلیں
شیعوں کے کفر پر دلیلیں
شیخ عبد اللہ جبریل اپنی کتاب "لولووالمکی من فتاوی شیخ جبریل" میں شیعوں کے خلاف زہر اگلتے ہوءے کہتا ہے کہ میری نظر میں شیعہ کافر ہیں۔ اور ان کے کفر کی پانچ علتیں ہیں
۱۔ شیعہ کہتے ہیں کہ قرآن تحریف ہوا ہے ایک ایک سوم قرآن حذف ہو چکا ہے۔
۲۔ شیعہ نبی کی پاک سنت پر عمل نہیں کرتے ہیں کیوں کہ وہ مسلم و بخاری پر عمل نہیں کرتے ہیں۔
۳۔ شیعہ سنی کو نجس و کافر سمجھتے ہیں۔
۴۔ شیعہ اہلیبیت کے بارے میں غلو کرتے ہیں۔
یہ تھت عبد اللہ جبریل کے شیعوں پر تھوپے جانے والے بے بنیاد الزامات اور اس سے پہلے کہ ہم ان الزامات کا جواب دیں ہم قارءین کو بتاے چلیں کہ انہیں بے بنیاد الزامات اور اتہامات کہ بنیاد پر عربستان میں بیٹھے ہوءے وہابی مفتی شیعوں کے واجب القتل ہونے کا فتوا دیتے ہیں اور عراق، افغانستان، پاکستان، بحرین وغیرہ میں جو بم رکھے جا رہے ہیں امام باڑوں اور مسجدوں میں بے گناہ شیعوں کا قتل عام ہو رہا ہے یہ سب انہیں فتوں کی دین ہے۔
اب ہم آپکے سامنے ان اتہامات کا جواب پیش کر رہے ہیں
وہ کہتا ہے کہ شیعہ سنت نبوی پر عمل نہیں کرتے ہیں کیوں کہ وہ بخاری و مسلم کو نہیں مانتے ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ عالم اسلام کا ایک اکیلا شیعہ ہی ایسا فرقہ ہے جو سنت بنوی کا سب سے بڑا پیروکار ہے اب رہا سوال بخاری و مسلم کو نہ ماننے کا تو ہم اس شخص کی کتاب کو کیسے مان سکتے ہیں جو امام علی کو چوتھا خلیفہ بھی نہیں مانتا ہے جبکہ صرف علی کہ خلافت ہی امت مسلمہ میں سب کے شمول اور توفق سے ہوءی ہے لیکن جب یہی بخاری اپنی کتاب میں خلفاء کے نام کا تذکرہ کرتا ہے تو وہ ابوبکر، عمر، عثمان اور معاویہ کے نام لکھتا ہے اور علی کو حتی چوتھا خلیفہ بھی نہیں مانتا ہے جبکہ تمام اہلسنت کا اس پر اجماع اور اتفاق ہے
اور دوسر بات ہم کیسے اس کتاب کو مان سکتے ہیں جس پر ہمکو عمل کرنے کو کہا جاءے لیکن تحقیق کرنے سے منا کر دیا جاءے اور کہا جاءے کہ مسلم اور بخاری میں تحقیق کرنا بدعت ہے
توجہ: ہم اہلسنت کو متوجہ کرنا چاپتے ہیں کہ وہ ہوشیار ہو جاءیں اور ان وہابیوں کہ اپنا خیر خواہ نہ سمجھیں کیوں کہ جہاں یہ ایک طرف سنیوں کہ دکھانے کے لیے بخاری و مسلم میں تحقیق نہ کرنے اور اس کو صحیح ماننے کی بات کرتے ہیں وہیں دوسری طرف خود ابی تیمیہ و عبد الوہاب مسلم و بخاری پر ۱۰۰۱ نقد کرتے ہوءے نظر آتے ہیں۔ تو ہوشیار ہو جاءو یہ تمہارے دوست نہیں بلکہ بھیڑ کی کھال میں چھیپے بھڑیے اور ، پیٹھ میں چھرا گھوپنے والے اور آستین کے سانپ ہیں۔
دوسرا اشکال: شیعہ سنی کو نجس و کافر سمجھتے ہیں۔ یہ ایک سراسر بیہودہ الزام ہے کیوں کہ شیعہ علماء میں سے کوءی بھی کسی بھی سنی کو کافر نہیں سمجھتا ہے بلکہ وہ کہتے ہیں کہ جس نے بحی کلمہ پڑھ لیا وہ مسلمان ہے۔اب رہ گیی یہ بات کہ جو طواف نساء نہ کرے اس کی اولاد حلال زادہ نہیں کہی جاءے گی تو یہ مخصوص ہے صرف شیعوں کے لءے یعنی اگر کوءی شیعہ اگر طواف نساء نہ کرے تو اس پر یہ اثرات مترطب ہونگےنہ کہ سنیوں پر
بلکہ جب امام کے ایک چاہنے والے نے ایک حبشی غلام کو حرامزادہ کہا تو امام نے پلٹ کر کہا ایسا نہ کہو کیوں کہ ہر امت میں شادی کا ایک طریقہ ہوتا ہے
أَبُو عَلِيٍّ الْأَشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ نَضْرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ نُعْمَانَ الْجُعْفِيِّ قَالَ: كَانَ لِأَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع صَدِيقٌ لَا يَكَادُ يُفَارِقُهُ إِذَا ذَهَبَ مَكَاناً فَبَيْنَمَا هُوَ يَمْشِي مَعَهُ فِي الْحَذَّاءِينَ وَ مَعَهُ غُلَامٌ لَهُ سِنْدِيٌّ يَمْشِي خَلْفَهُمَا إِذَا الْتَفَتَ الرَّجُلُ يُرِيدُ غُلَامَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَلَمْ يَرَهُ فَلَمَّا نَظَرَ فِي الرَّابِعَةِ قَالَ يَا ابْنَ الْفَاعِلَةِ أَيْنَ كُنْتَ قَالَ فَرَفَعَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ ع يَدَهُ فَصَكَّ بِهَا جَبْهَةَ نَفْسِهِ ثُمَّ قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ تَقْذِفُ أُمَّهُ قَدْ كُنْتُ أَرَى أَنَّ لَكَ وَرَعاً فَإِذَا لَيْسَ لَكَ وَرَعٌ فَقَالَ جُعِلْتُ فِدَاكَ إِنَّ أُمَّهُ سِنْدِيَّةٌ مُشْرِكَةٌ فَقَالَ أَ مَا عَلِمْتَ أَنَّ لِكُلِ أُمَّةٍ نِكَاحاً تَنَحَّ عَنِّي قَالَ فَمَا رَأَيْتُهُ يَمْشِي مَعَهُ حَتَّى فَرَّقَ الْمَوْتُ بَيْنَهُمَا {الکافی، ج ۲ ، ۳۲۴ باب البذا}
اور جو یہ شیعوں پر غلط الزام لگا رہا ہے وہ ہمارے کسی ایک بھی مجتھد کا فتوا دکھا سے جس میں یہ کہا گیا ہو کہ سنی کافر ہیں۔
کوءی بھی شیعہ کسی بھی سنی کا کافر یا نجس نہیں کہتا ہے یہ صرف ایک اتہام و الزام ہے شیعوں پر
تیسرا اشکال: شیعہ اہلیبیت کے بارے میں غلو کرتے ہیں۔
ہم آپ سے سوال کرتے ہیں کہ کیا جو فضیلتیں خدا نے حضرت عیسی کے لیے کہیں ہیں انہیں کو رسول اسلام {ص} و اہلیبیت {ع} کے لیے قایل ہونے غلو ہے ؟ اگر ہے تو سب سے پہلا غلو کرنے والا خدا ہے۔
اگر کوءی کہے کہ عیسی مردہ زندہ کرتے تھے، مریض کو شفا دیتے تھے، اندھے کو بینا بناتے تھے تو کیا یہ غلو ہے؟ اور ہم انہیں سب فضیلتوں کو رسول اسلام و اہلیبیت کے لیے مانتے ہیں، کیوں، کیوں کہ ان کا مقام عیسی سے کہیں اعلی ہے کیوں کہ شیعہ و سنی روایات کی بنا پر عیسی امام مھدی {ع} کے پیچھے نماز پڑھیں گے تو جب عیسی ماموم ہوکر ان فضیلتوں کا حامل ہو سکتے ہیں تو رسول اسلام {ص} اور اہلبیت {ع} کے لیے ان فضیلتوں کا ماننا غلو کہاں سے ہو کیا!
ہم کو اپنے سوالاے کے جواب کا انتظار ہے
تو ضرورت اس بات کہ ہے کہ غلو کے معنی کا سمجھا جاءے مشکل یہاں سے پیدا ہوءی ہے کہ غلو کہ معنی میں غور نہیں کیا گیا ہے۔ ہاں اگر کوءی کہ کہے کہ اہلیبیت کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ ان کا اپنا ہے ان کو خدا کے اذن کی ضرورت نہیں ہے وہ خود صاحب قدرت ہیں تو شیعہ کہ نظر میں یہ غلو ہے
لیکن شیعوں کا کہنا یہ ہے کہ اہلیبیت کے پاس جو کچھ بھی ہے و خدا کی دیں اور اسکا عطیہ ہے۔
اب رہا سوال اس الزام کا کہ شیعہ قرآن کی تحریف شدہ مانتے ہیں تو اسکا جوان چونکہ طولانی ہے اور غور طلب ہے تو اسکا جواب ہم جداگانہ طور پر پیش کریں گے
تو ہمارے اگلے جواب کے منتظر رہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Add new comment