سانحہ کوئٹہ نئی حکومت کے منہ پر دہشتگردوں کا طمانچہ ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت دہشت گردی کے روک تھام میں مکمل ناکام اور محض کھوکھلے دعووں سے آگے نہیں بڑھ سکی، سکیورٹی اداروں کی ناکامی دراصل حکمرانوں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مٹھی بھر دہشت گردوں نے یرغمال بنایا ہوا ہے، دہشت گرد پاکستان کو داخلی طور پر عدم استحکام کا شکار کرنے کے بعد بین الاقوامی سطح پر اس کی بدنامی کے اسباب پیدا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شام کی قانونی حکومت کے خلاف پاکستان سے سینکڑوں دہشت گردوں کے امریکہ اور اسرائیلی حمایت یافتہ باغیوں کی حمایت کیلئے پہنچنے کی خبروں نے پاکستان کو دہشت گرد برآمدکنندگان کے صف میں کھڑا کرکے وطن عزیز کو دنیا بھر میں بدنام کر دیا ہے، اس شرمناک جرم میں ہماری ایجنسیاں برابر کی شریک ہیں۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا وزیراعظم کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف قومی اتفاق رائے کیلئے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس وقت سے پہلے ڈھیر ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان حکمرانوں کی ترجیحات میں قومی سلامتی شامل ہوتی تو ہزاروں شہداء کے قاتل اور ملک دشمن دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کا اعلان کرتے، لیکن ایسا یہ ہرگز نہیں کرسکتے کیونکہ ان کو مینڈیٹ صرف اس لیے ملا ہے کہ افغانستان سے نکلنے میں امریکی گماشتوں کو محفوظ راستہ دے سکیں۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن کے قیام کے لیے محب وطن قوتوں کو میدان میں آنا ہوگا کیونکہ مادر وطن مزید بحرانوں کی متحمل نہیں ہوسکتی، دشمن ہمیں تقسیم در تقسیم کرکے اپنے مذموم مقاصد کے حصول میں لگے ہوئے ہیں، ہمیں باہمی اتحاد سے دشمن کی شازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کوئٹہ میں تاجر کو ساتھیوں سمیت شہید کر دیا گیا ہے اور تاحال حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کو بھی رحمان ملک لے ڈوبا اور دہشت گردی کی وجہ سے ہی پیپلز پارٹی نے الیکشن میں عبرت ناک شکست کا مزہ چکھا اور اب نواز شریف کی حکومت بھی اسی ڈگر پر چل پڑی ہے جو راستہ صدر زرداری نے اپنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے ملزم فوری گرفتار کئے جائیں اور پاکستان میں ملت تشیع کو تحفظ فراہم کیا جائے، بصورت دیگر ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔
Add new comment