آل خلیفہ کے مظالم: سیاسی قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک

بحرین

بحرین کی انسانی حقوق تنظیم نے بحرین کی جیلوں میں قیدیوں کو دئے جانے والے شکنجوں کی تصاویر نشر کر کے اس ملک میں قیدیوں پر ہونےوالے مظالم سے پردہ برداری کی ہے۔
اس تنظیم نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز ایک عورت سمیت ۹ قیدیوں کو عدالت میں پیش کیا گیا جنہیں جیل میں انتہائی بری سزائیں دی گئی تھیں ۔
بحرین کی قومی تنظیم الوفاق نے ایک بیان جاری کر کے آل خلیفہ کی طرف سے قیدیوں پر کئے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل خلیفہ کی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے حتی عورتوں کو بھی معاف نہیں کیا جاتا اور انہیں سزائیں دینے کے ساتھ ساتھ بے نقاب کیا جاتا ہے۔
تحریک بحرین میں فعال ایک خاتون ریحانہ موسوی جنہیں ۱۴ فروری کو گرفتار کیا گیا تھا کو گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا۔ ریحانہ موسوی نے بتایا کہ جیل میں آل خلیفہ کے گماشتے ان کے کپڑے اتار کر انہیں شکنجے دیتے تھے۔
عدالت میں پیش کئے گئے دیگر افراد نے بدن سے کپڑے ہٹا کر جیل میں دئے گئے ناجائز شکنجوں کے لگے زخموں کو دکھلایا۔
اطلاعات کے مطابق نامہ نگاروں کو عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
جمعیت الوفاق نے اپنےبیان میں مزید کہا: ریحانہ موسوی اور دیگر گرفتار افراد کے بیانات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ بحرین کی حکومت کسی بھی اسلامی اور انسانی قانون کی پابند نہیں ہے اور بحرین میں ہونے والے تمام جرائم میں اس ملک کے عہدہ دار شریک ہیں۔
ادھر بحرین کے مختلف علاقوں میں ہزاروں افراد نے قیدیوں کو دئے جانے والے شکنجوں کے خلاف مظاہرے کئے ہیں اور انکی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

 

www.abna.ir

Add new comment