سعودی عرب میں ایک خاتون قیدی کی بھوک ہڑتال
سعودی عرب کی ایک خاتون نے کہ جسے شہر البریدہ کے احتجاجی اجتماع میں گرفتار کر لیا گیا تھا، الحایر جیل میں بھوک ہڑتال کی ہے۔ العالم ٹیلیویژن کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی جیل میں قید ایک خاتون شہری " میا المقبل " نے گرفتار شدہ افراد کے حقوق کی خلاف ورزی پر احتجاج میں بھوک ہڑتال کی ہے -یہ ایسی حالت میں ہے کہ البریدہ میں صفراء جیل کے سامنے مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے قیدیوں کی رہائی اور ان کے کیس ختم کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے –سعودی عرب کی انسانی حقوق کی مدافع تنظیموں منجملہ " حسم " نے صرف ان افراد کی تعداد کہ جنہیں عقیدے کے اظہار کے سبب جیلوں میں رکھا گیا ہے تیس ہزار سے زیادہ بتائی ہے لیکن سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اب تک ان قیدیوں کے بارے میں کوئی رپورٹ پیش نہیں کی ہے کہ جو اپنے کمترین حقوق یعنی منصفانہ فیصلے سے بھی محروم ہیں –واضح رہے کہ سعودی عرب کی حکومت کے خلاف احتجاجات کا سلسلہ فروری 2011 سے شروع ہوا ہے جو اب بھی منظم طور پر جاری ہے -
Add new comment