آیت اللہ جوادی آملی: ہم سب پاکسانی شیعوں کے لیے عزادار ہیں
آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے پاکستانی شیعوں کے کشت و کشتار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان واقعات کے سد باب کرنے پر تاکید کی۔
انہوں نے بھی مسجد اعظم میں اپنے درس تفسیر کے دوران سنیچر کے دن تمام مراجع و علماء کے ساتھ مسجد اعظم میں پاکستانی شیعوں کے ساتھ سوگ میں بیٹھنے کی تائید کی اور یہ کام بہت ضروری سمجھا اور کہا: ہم سب پاکستان کے مظلوم شیعوں کے ساتھ سوگوار اور عزادار ہیں۔
حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے کہا: اس طرح کے واقعات کا سد باب کرنے کے لیے تین کام انجام دینا پڑیں گے:
پہلا یہ کہ شیعہ کلچر کو بغیر افراط و تفریط کے رائج کیا جائے۔ دوسرا یہ ہے کہ مجمع تقریب مذاہب کے سرپرست، وہابی، سلفی، طالبان اور القاعدہ کے علماء کے ساتھ گفتگو کریں اور ان کے ساتھ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے مذاکرات کریں۔
انہوں نے تیسرا کام اسلامی جمہوریہ ایران کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر روز شیعہ کہیں نہ کہیں مارے جاتے ہیں یہ ایٹمی انرجی کے مسئلہ سے کم مسئلہ نہیں ہے ہمارے سیاسی عہدہ داروں کو چاہیے کہ مختلف طرح کی نشستیں جیسے پانچ جمع ایک، ایک جمع دو، دو جمع تین، وغیرہ منعقد کر کے ان واقعات کے بارے میں بھی بات کریں۔ اور دوسرے ممالک کے سیاستمداروں کو بھی ان مسائل میں دخیل کریں تاکہ کوئی سیاسی راہ حل پیدا ہو۔ کوئی ایسا دن نہیں گذرتا جس دن کسی نہ کسی کے قتل ہونے کی خبر نہ ملے۔
Add new comment