سیدحسن نصراللہ: مزاحمت ترک کرنا دیوانگی اور خودکشی ہے؛ فرقہ وارانہ فتنہ انگیزياں جاری ہیں
سید حسن نصراللہ نے یوم شہید کے موقع پر کہا: مزاحمت کو ترک کرنا دیوانگی اور خودکشی ہے اور بعض قوتیں لبنان میں شیعہ اور سنی کے درمیان فتنہ انگيزی کررہی ہیں۔
سیدحسن نصر اللہ نے یوم الشہید کے موقع عوام کو خراج تحسین و سپاس پیش کرتے ہوئے کہا: شہداء کی بطور خاص تجلیل و تکریم ہوني چاہئے کیونکہ انھوں نے اپنی جانیں اللہ کی راہ میں قربان کردی ہیں۔
انھوں نے کہا: شہید احمد قصیر نے 11 نومبر کو صہیونی ریاست کے لئے یوم سیاہ میں تبدیل کیا اور صہیونی ریاست کے خلاف سب سے پہلی اور اہم ترین استشہادی کاروائی کا سہرا اپنے سر لیا اور اسی مناسبت سے 11 نومبر کو یوم الشہید کا نام دیا گیا اور اسی کاروائی نے سنہ 2000 اور سنہ 2006 میں اسلامی مزاحمت تحریک کی کامیابیوں کے لئے ماحول فراہم کیا۔
انھوں نے کہا: میں نے گذشتہ سال کہا تھا کہ امیرالاستشہادیین شہید احمد قصیر کی کاروائی اسلامی مزاحمت تحریک کی طاقتور ترین اور عظیم ترین استشہادی کاروائی تھی اور اس سال بھی ان کی کاروائی بدستور پہلے درجے پر ہے۔ اسی کاروائی نے اسرائیل کے خلاف جدوجہد کے حوالے سے موجود توازن کو بگاڑ کر رکھ دیا، صہیونی حکام کا چہرہ تبدیل کردیا اور اسی کاروائی سے ہی صہیونی ریاست کی مسلسل شکستوں آغاز ہوا۔
انھوں نے کہا: حزب اللہ کی عمر 30 سال ہوچکی ہے اور یہ جماعت ان برسوں کے واقعات اور تبدیلیوں سے استفادہ کررہی ہے کیونکہ ماضی کے تجربات مستقبل کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتے ہیں گوکہ بعض لوگوں کی خواہش ہے کہ حزب اللہ ماضی کو بھول جائے لیکن حزب اللہ ماضی کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔
Add new comment