ڈاؤنلوڈ اورمعرفی کتاب حضور (ص) کے نبوی خصائصِ مبارکہ مصنف،شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمدطاهرالقادری ،ناشر منہاج القرآن پبلیکیشنز لاهور
33 /1. عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضي اﷲ عنهما قَالَ: إِنَّ النَّاسَ يَصِيْرُوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ جُثًا، کُلُّ أُمَّةٍ تَتْبَعُ نَبِيَهَا يَقُوْلُوْنَ: يَا فُـلَانُ، اِشْفَعْ، يَا فُـلَانُ، اِشْفَعْ، حَتّٰی تَنْتَهِيَ الشَّفَاعَةُ إِلَی النَّبِيِّ صلی الله عليه واله وسلم فَذَالِکَ يَوْمَ يَبْعَثُهُ اﷲُ الْمَقَامَ الْمَحْمُوْدَ.
رَوَهُ الْبُخَارِيُّ وَالنَّسَائِيُّ.
1: أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب التفسير، باب قوله: عسی أن يبعثک ربک مقامًا محمودًا، 4 /1748، الرقم: 4441، والنسائي في السنن الکبري، 6 /381، الرقم: 11295، وابن منده في اليمان، 2 /871، الرقم: 927، والقرطبي في الجامع لأحکام القرآن، 10 /309، وابن کثير في تفسير القرآن العظيم، 3 /56.
’’حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا: قیامت کے روز لوگ گروہ در گروہ اپنے اپنے نبی کے پیچھے چلیں گے اور عرض کریں گے: اے فلاں! ہماری شفاعت فرمائیے، اے فلاں! ہماری شفاعت فرمائیے حتی کہ طلبِ شفاعت کا سلسلہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر آکر ختم ہو جائے گے۔ یہی وہ دن ہے جب اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو مقامِ محمود پر فائز فرمائے گے۔‘‘
اِس حدیث کو امام بخاری اور نسائی نے روایت کیا ہے۔
Add new comment