شام پر ترکی کا حملہ، ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الباب کے شہری، دیگر علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں تاہم ایسے بموں کے وجود سے، جو ابھی پھٹے نہیں ہیں صورت حال بہت زیادہ پیچیدہ ہو گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ترکی کی حکومت نے شمالی شام میں فوجی آپریشن کر کے اس علاقے کے دو بڑے شہروں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
ترک فوج چاہتی ہے کہ شہر الباب پر قبضہ کر کے منبج کی طرف پیش قدمی کرے جو ابھی کرد ملیشیا کے کنٹرول میں ہے۔
اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کوارڈی نیٹر دفتر کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ تقریبا چھبّیس ہزار افراد، الباب کے مشرقی علاقے سے کہ جہاں شامی فوج اور داعش دہشت گردوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، اپنے گھروں کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ دو ہزار گیارہ میں بیرونی سازشوں کے نتیجے میں شروع ہونے والے بحران شام کے آغاز سے اب تک اس ملک کی نصف آبادی، اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئی ہے۔
Add new comment