شدید برف باری سے بلتستان کے بالائی علاقوں کا رابطہ تاحال منقطع
محصور باسیوں کو جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہو گیا
فائل فوتو محصور باسیوں کو جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہو گیا
گلگت بلتستان کے بالائی علاقے تاحال سردی کی لپیٹ میں،،شدید برف باری کے باعث بلتستان ڈویژن کے بالائی علاقوں کا رابطہ تاحال منقطع محصور باسیوں کو جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہو گیا
یہ مناظر انٹارکٹیکا کے ہیں نہ ہیں سائبیریاکے یہ ہے گلگت بلتستان کا بلند ترین علاق ارندو شدید برف باری سے یہ علاقہ دنیا سے کٹ چکا ہے،گھروں پر کئی کئی فٹ برف پڑ چکی ہے جسکی وجہ سے سے باسیوں کا جینا محال ہے۔
باسیوں کو اپنے گھر سے نکلنے کیلئے بھی کئی فٹ برف کو کاٹ کر راستہ بنایا ہے جبکہ ایک گھرسے دوسرے تک پہنچنے کیلئے سرنگیں بنائی گئی ہیں۔
معصوم بچوں کو برف کے اندر گہرائی سے پانی نکالتے دیکھا جا سکتاہے ۔
شدید سردی سے تحفظ کا کوئی معقول انتظام نہ ہو تو بیمار ہونا بھی قدرتی امر ہے لیکن اس گاؤں کے باسیوں کو تویہ علاج کی سہولت بھی میسر نہیں،مریضوں کوسیڑھیوں پر باندھ کراور ٹوکریوں میں ڈال کراور میلوں برف پر چل کر ہسپتال پہنچایا جاتا ہے، ایسا ہی حال دور دراز گاؤں گلتری کا بھی ہے جہاں کے اڑتیس سے زائد دیہاتوں کا رابطہ کزشتہ دو ماہ سے منقطع ہے ۔
Add new comment