آج کی شب
انسان کامل معصوم کا صحیح مصداق عترت طاہرہ ہی میں منحصر ہے جو کہ قرآن کریم کی ہم وزن ،ہم مثال،اور حدیث متواتر ثقلین کی بنیاد پر ہر گز ہر گز ایک دوسرے سے جدا نہ ہونے والے ہیں۔قرآن خدا کی کتاب کی تکوینی تجلی ہے جس طرح ایک معین زمانہ کے ظرف میں نزول قرآن اس وقت کو باقدر و باقیمت بناتا ہے اور یوں وہ شب ،شب قدر ہو جاتی ہے ،ایسے ہی مخزن غیبت الہیٰ سے ایک معین زمانے کے ظرف میںامام معصوم کی تجلی اور انکا نزول اس وقت کو باقدر و باقیمت بناتا ہے ،پس یہ بھی شب قدر ہوتی ہے کیونکہ ہر چند ممکن ہے کہ منبع الہٰی سے ان کی برآمد ہونے کے واسطے سے زمین و زمان اس قداست میں سے کچھ حصہ پالیں لیکن جو کچھ وقت کے لئے مایہ شرافت ہے تو وہی متزمن (جو اس زمانہ میں آ رہا ہے)ہے اور جو چیز مکان کے لئے مایہ فخر ہے یہ وہی متمکن (جو اس مکان میں آ رہاہے)ہے اس جامع بیان کے مطابق اس معصوم ولی کا میلاد جو کون جامع اور ہم وزن قرآن مجید ہے ،اس کی حقیقت یا اس کی نبوت یا رسالت شب قدر ہو جانے کالازمہ ہے۔
http://www.isotalibat.org/index.php?option=com_content&view=article&id=1...
Add new comment