ایڈز کا تحفہ

محمد سراج الدین از ہندوستان

ایڈز (AIDS) موجودہ دور کی ایک لاعلاج بیماری ہے۔ گویا یہ ایک قدرتی عذاب ہے جو شادی سے پہلے یا شادی کے بعد زنا میں مبتلا ہونے والوں پر نازل ہوتا ہے۔ اس بیماری سے سارے عالم میںلاکھوں اموات واقع ہو رہی ہیں۔ اس میں مرد، عورت، نوجوان، لڑکے اور لڑکیاں سبھی شامل ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر دنیا کو ایڈز کا تحفہ کس نے دیا؟ غور کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ مغربی اقوام کے فحش کلچر نے دنیا بھر میں ایڈز کو فروغ دیا ہے۔ مغربی ممالک کے فحش ذہن رکھنے والے افراد (جن کا مخصوص گروپ ہے) نے انٹرنیٹ پر فحش ویب سائٹ، فحش لٹریچر، عریاں فیشن شو، مختلف انگریزی و فحش بلو فلمیں، سیریلز، نائٹ کلب شوز، فلموں میں ہیجان انگیز فحش مناظر، بوائے فرینڈ کلچر، گرل فرینڈ کلچر، آزادانہ جدید ثقافت کے نام پر غیر قانونی ناجائز تعلقات، ہم جنس پرستی کو دنیا کے کونے کونے میں مختلف منصوبہ بند طریقوں سے عام کرتے ہوئے دنیا کی مختلف اقوام کو ایڈز جیسی مہلک اور خبیث بیماری میں مبتلا کر دیا۔ دنیا کو فحش سماج میں تبدیل کرتے ہوئے مختلف مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے فحش گروپ نے عریانیت کو Pornographic Industry کے ذریعہ سارے عالم میں فروغ دیتے ہوئے کروڑہا روپے کمانے کا ذریعہ بنایا۔ دنیا کے مختلف علاقوں میں طوائفوں کا جال بچھا دیا۔ دنیا کے مختلف علاقوں میں طوائفوں کو پناہ دیتے ہوئے Red Light Areas قائم کرتے ہوئے جسم فروشی کو قانونی ذریعہ معاش بنا دیا۔ مغربی ممالک میں ہم جنس پرستی کو قانونی طور پر جائز قرار دیتے ہوئے ’ہم جنس پرستی‘ کی شادیوں کو عام کر دیا۔
ہم جنس پرستی ایک ایسا عمل ہے جسے جانور بھی پسند نہیں کرتے۔ لیکن مغربی کلچر نے ہم جنس پرستی کو اشرف المخلوقات میں عام کر دیا۔ ہم جنس پرستی کی وجہ سے قومِ لوط پر پتھروں کی بارش کی شکل میں قدرتی عذاب نازل ہوا لیکن موجودہ دور میں ہم اپنے اعمال کی وجہ سے قومِ لوط پر نازل ہونے والے عذاب سے بھی خطرناک قدرتی عذاب ’ایڈز‘ کی شکل میں دیکھ رہے ہیں۔ یہاں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ دنیا تیسری جنگ عظیم کی شکل میں 'AIDS War' کے ذریعہ تباہ ہو رہی ہے۔
موجودہ دور میں مغربی عریاں کلچر نے دنیا کے تمام ممالک میں کم سن نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو ناجائز جنسی تعلقات میں مبتلا کر دیا، مغربی ممالک میں کم سن لڑکیوں کے حاملہ ہو جانے کے واقعات میں تیز رفتار اضافہ کر دیا۔ عریانیت کے سیلاب نے مقدس رشتوں کو بھی پامال کر دیا۔ یہاں اس کا تفصیلی تذکرہ مناسب نہ ہوگا۔
دور جدید کی حیرت انگیز ایجاد انٹرنیٹ، عریانیت اور شہوانیت کو فروغ دینے میں ایک اہم ترین ذریعہ بن گیا ہے۔ انٹرنیٹ پر فحش ویب سائٹ، فحش چیٹنگ نے دنیا بھر میں شادی سے پہلے شادی کے بعد غیر قانونی ناجائز تعلقات کو تیز رفتار ی سے عام کر دیا۔ حالانکہ انٹرنیٹ انتہائی مفید ایجاد ہے لیکن موجودہ دور میں اس کا غلط استعمال زیادہ ہو رہا ہے۔ اب تو سیل فون پر بھی فحش فلمیں، فحش تصاویر ڈاﺅن لوڈ کئے جا رہے ہیں۔ اس سے ہر گھر میں تباہی کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔ موجودہ حالات میں عریانیت اور شہوانیت کو فروغ دینے والے عوامل سے محفوظ رہتے ہوئے زنا سے بچنا بھی جہاد کے مماثل ہے۔
دنیا بھر میں ایڈز کو کنٹرول کرنے کے لئے ایڈز کنٹرول تنظیمیں کنڈوم کو محفوظ سیکس کا نام دے کر غیر قانونی سیکس کو مزید بڑھاوا دیتے ہوئے کنڈوم تجارت میں اضافہ کرتے ہوئے بیرونی مغربی ممالک کی کنڈوم تیار کرنے والی کمپنیوں کو کروڑہا روپے کا منافع فراہم کر رہی ہیں۔ ایڈز کنٹرول تنظیمیں قائم کرنا بھی کنڈوم تیار کرنے والی کمپنیوں کی ایک خفیہ سازش ہے۔ محفوظ سیکس ایک دھوکہ ہے۔ غیر قانونی ناجائز جنسی عمل پر ایڈز کی شکل میں قدرتی عذاب نازل ہونا یقینی ہے۔
ایڈز کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے نام پر ہائی اسکولوں اور کالجوں میں ایڈز کے نصاب، اسباق کو شامل کرتے ہوئے اور بعض اوقات عریاں تصاویر کے کتابچہ دکھا کر معصوم اور کورے ذہنوں میں شہوانیت کو تدریس کے ذریعہ فروغ دیا جا رہا ہے۔ ہائی اسکولوں اور کالجوں میں ایڈز کے بارے میں بیداری کے غلط نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ غلط نتائج ہم اخبارات میں شائع ہونے والے مختلف واقعات کی شکل میں دیکھ رہے ہیں۔
ایڈز سے کس طرح محفوظ رہیں —
1 ایڈز سے محفوظ رہنے کے لئے حضور نے امت کو نسخہ کیمیا سے بڑھ کر ایک نسخہ یہ تبا دیا کہ ”نکاح کو اتنا آسان کر دیا جائے کہ زنا مشکل ہو جائے“۔ اس نسخہ پر دل و جان سے عمل کیا جائے۔
2 لڑکا یا لڑکی کے بالغ ہوتے ہی ’نکاح‘ کی فکر کی جائے۔
3 عریانیت، ناجائز جنسی عمل کو فروغ دینے والے عناصر کا مختلف تحریکوں کے ذریعہ شعور بیدار کرتے ہوئے انسداد کیا جائے۔
4 فحش مغربی کلچر سے اس طرح بچا جائے جس طرح تیزابی بارش ہونے پر اس سے بچا جاتا ہے۔
5 وظیفہ زوجیت شادی کے بعد روحانی و جسمانی تسکین حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ اسے وظیفہ حیوانیت بننے سے روکا جائے۔
6 انٹرنیٹ پر فحش ویب سائٹ کو بلاک کیا جائے، فحش فلموں، فحش سیریلز اور فحش لٹریچر سے خود کو محفوظ رکھیں اور اس کے خلاف تحریکیں چلائیں۔
7 شہوت کے بارے میں اسلامی نظریہ کے لحاظ سے شائستہ انداز میں مختلف زبانوں میں کتابیں تحریر کرتے ہوئے دنیا میں بیداری پیداکریں۔ پاکیزہ خیالات، پاکیزہ نظریات کو عام کرتے ہوئے سارے عالم کے سماج کو پاک کریں۔


Add new comment