نماز جمعہ اور اس کے احکام
(۷۲۰) جمعہ کی نماز صبح کی نماز کی طرح دورکعت ہے ۔ اس میں اور صبح کی نماز میں فرق یہ ہے کہ اس نماز سے پہلے دو خطبے بھی ہیں۔ جمعہ کی نماز واجب تخیری ہے اس سے مراد یہ ہے کہ جمعہ کے دن مکلف کو اختیار ہے کہ اگر نماز جمعہ کی شرائط موجود ہوں تو جمعہ کی نماز پڑھے یا ظہر کی نماز پڑھے لہٰذا اگر انسان جمعہ کی نماز پڑھے تو وہ ظہر کی نماز کی کفایت کرتی ہے (یعنی پھر ظہر کی نماز پڑھنا ضروری نہیں)
جمعہ کی نماز واجب ہونے کی چند شرطیں ہیں
(۱) وقت کا داخل ہونا جو کہ زوال آفتاب ہے اور اس کا وقت اول زوال عرفی ہے پس جب بھی اس سے تاخیر ہوجائے ، اس کا وقت ختم ہوجاتا ہے اور پھر ضروری ہے کہ ظہر کی نماز ادا کی جائے۔
(۲) نماز پڑھنے والوں کی تعداد جو کہ بمعہ امام پانچ افراد ہے اور جب تک پانچ مسلمان اکٹھے نہ ہوں جمعہ کی نماز واجب نہیں ہوتی۔
(۳) امام کا جامع شرائط امامت ہونا مثلاً عدالت وغیرہ جو کہ امام جماعت میں معتبر ہیں اور نماز جماعت کی بحث میں بتایا جائے گا اگر یہ شرط پوری نہ ہو تو جمعہ کی نماز واجب نہیں ہوتی۔
جمعہ کی نماز کے صحیح ہونے کی چند شرطیں ہیں
(۱) باجماعت پڑھا جانا پس یہ نماز فرادی ادا کرنا صحیح نہیں اور جب مقتدی نماز کی دوسری رکعت کے رکوع سے پہلے امام کے ساتھ شامل ہوجائے تو اس کی نماز صحیح ہے اور وہ اس کے بعد ایک رکعت فرادی پڑھ لے گا اور اگر وہ دوسری رکعت کے رکوع میں نماز میں شامل ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر اس نماز جمعہ پر اکتفا نہیں کرسکتا اور ضروری ہے کہ ظہر کی نماز پڑھے۔
(۲) نماز سے پہلے دو خطبے پڑھنا ۔ پہلے خطبے میں خطیب اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کرے نیز نمازیوں کو تقویٰ اور پرہیزگاری کی تلقین کرے اور قرآن مجید کا ایک چھوٹا سورہ پڑھے اور دوسرے خطبے میں ایک بار پھر اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بجالائے ۔ پھر حضرت رسول اکرم اور آئمہ علہیم السلام پر درود بھیجے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ مومنین اور مومنات کیلئے استغفار (بخشش کی دعا) کرے۔ ضروری ہے کہ خطبے نماز سے پہلے پڑھے جائے ۔ پس اگر نماز دو خطبوں سے پہلے شروع کرلی جائے تو صحیح نہیں ہوگی اور زوال افتاب سے پہلے خطبے پڑھنے میں اشکال ہے اور ضروری ہے کہ جو شخص خطبے پڑھے وہ خطبے پڑھنے کے وقت کھڑا ہو لہٰذا اگر وہ بیٹھ کر خطبے پڑھے گا تو صحیح نہیں ہوگا اور دو خطبوں کے درمیان بیٹھ کر فاصلہ دینا لازم ہے جو کہ ضروری ہے کہ چند لمحوں کیلئے ہو یہ بھی ضروری ہے کہ امام جماعت ہی خطبے پڑھے ۔ احتیاط کی بنا پر ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا اسی طرح پیغمبر اکرم اور آئمہ مسلمین علیہم السلام پر درودو عربی زبان میں ہو اور اس سے زیادہ میں عربی معتبر نہیں ہے بلکہ اگر حاضرین کی اکثریت عربی نہ جانتی ہو تو احتیاط لازم یہ ہے کہ بطور خاص تقوی کے بارے میں وعظ و نصیحت کرتے وقت جو زبان حاضرین جانتے ہیں اسی میں تقویٰ کی نصیحت کرے۔
(۳) یہ کہ جمعہ کی دو نمازوں کے درمیان ایک فرسخ سے کم فاصلہ نہ ہو ۔ پس جب جمعہ کی دوسری نماز ایک فرسخ سے کم فاصلے پر قائم ہو اور دونمازیں بیک وقت پڑھی جائیں تو دونوں باطل ہوں گی اور اگر ایک نماز کو دوسری پر سبقت حاصل ہو خواہ وہ تکبیرة الاحرام کی حد تک ہی کیوں نہ ہو تو وہ (نماز جسے سبقت حاصل ہو) صحیح ہوگی اور دوسری باطل ہوگی لیکن اگر نماز کے بعد پتا چلے کہ ایک فرسخ سے کم فاصلے پر جمعہ کی ایک اور نماز اس نماز سے پہلے یا اس کے ساتھ ساتھ قائم ہوئی تھی تو ظہر کی نماز بجالانا واجب نہیں ہوگی ۔ جمعہ کی نماز کا قائم کرنا مذکورہ فاصلے کے اندر جمعہ کی دوسری نماز قائم کرنے میں اس وقت مانع ہوتا ہے جب وہ نماز خود صحیح اور جامع الشرائط ہو اور اگر ایسا نہ ہو تو پھر یہ جماعت مانع نہیں ہوتی۔
(۷۲۱) جب جمعہ کی ایک ایسی نماز قائم ہو جو شرائط کو پورا کرتی ہو اور نماز قائم کرنے والا امام وقت یا اس کا نائب خاص ہو تو اس صورت میں نماز جمعہ کیلئے حاضر ہونا واجب ہے ۔ اس صورت کے علاوہ حاضر ہونا واجب نہیں ہے پہلی صورت میں بھی چند افراد پر نماز میں شرکت واجب نہیں ہے۔
(۱) عورت
(۲) غلام
(۳) مسافر ،چاہے وہ مسافرایسا ہو جس کی ذمہ دار پوری نماز پڑھنا ہو جیسے وہ مسافر جس نے کسی مقام پر دس دن ٹھہرنے کا ارادہ کرلیا ہو۔
(۴) بیمار ، نابینا اور بوڑھے افراد
(۵) ایسے افراد جن کا فاصلہ قائم شدہ نماز جمعہ سے دو شرعی فرسخ سے زیادہ ہو۔
(۶) وہ افراد جن کیلئے جمعہ کی نماز میں بارش یا سخت سردی وغیرہ کی وجہ سے حاضر ہونا زحمت یا تکلیف کا باعث ہو۔
نماز جمعہ کے چند احکام
(۷۲۲) نماز جمعہ کے چند احکام یہ ہیں:
(۱) اس بنیاد پر کہ غیبت کے زمانے میں نماز جمعہ واجب عینی نہیں ہے ، انسان اول وقت میں بلاتا خیر ظہر کی نماز پڑھ سکتا ہے۔
(۲) امام کے خطبے کے دوران باتیں کرنا مکروہ ہے لیکن اگر باتوں کی وجہ سے خطبہ سننے میں رکاوٹ ہو تو احتیاط کی بنا پر باتیں کرنا جائز نہیں ہے۔
(۳) احتیاط کی بنا پر دونوں خطبوں کا سننا واجب ہے لیکن جو لوگ خطبوں کے معنی نہ سمجھتے ہوں ان کیلئے سننا واجب نہیں ہے۔
(۴) جب امام جمعہ خطبہ پڑھ رہ اہو تو حاضر ہونا واجب نہیں ہے۔
http://www.shiastudies.com/library/Subpage/Book_Matn.php?syslang=4&id=48...
Add new comment