نمازِ میّت کے مستحبات
(۶۰۱)چند چیزیں نماز میّت میں مستحب ہیں:
۱)نمازِ میّت پڑھنے والے نے وضو، غسل یا تیمم کیا ہوا ہو اور احتیاط اس میں ہے کہ تیمم اس وقت کرے جب وضو اور غسل کرنا ممکن نہ ہو یا اسے خدشہ ہو کہ اگر وضو یا غسل کرے گا تو نماز میت میں شریک نہ ہو سکے گا۔
۲)اگر میّت مَرد ہو یا امام یا جو شخص اکیلا میت پر نماز پڑھ رہا ہو میّت کے بدن کے درمیانی حصّے کے سامنے کھڑا ہو اور اگر میت عورت ہو تو اس کے سینے کے سامنے کھڑا ہو۔
۳)نماز ننگے پاؤں پڑھی جائے۔
۴)ہر تکبیر میں ہاتھوں کو بلند کیا جائے۔
۵)نمازی اور میت کے درمیان اتنا کم فاصلہ ہو کہ اگر ہوا نماز ی کے لباس کو حرکت دے تو وہ جنازے کو جا چھوئے۔
۶)نمازِ میت جماعت کے ساتھ پڑھی جائے۔
۷)امام تکبیریں اور دعائیں بلند آواز سے پڑھے اور مقتدی آہستہ پڑھیں۔
۸)نماز باجماعت میں مقتدی خواہ ایک شخص ہی کیوں نہ ہو امام کے پیچھے کھڑا ہو۔
۹)نماز پڑھنے والا میت اور مومنین کے لئے کثرت سے دعا کرے۔
۱۰)باجماعت نماز سے پہلے تین مرتبہ”الصلوٰة“ کہے۔
۱۱)نماز ایسی جگہ پڑھی جائے جہاں نمازِ میت کے لئے لوگ زیادہ تر جاتے ہیں۔
۱۲)اگر حائض نماز میت جماعت کے ساتھ پڑھے تو اکیلی کھڑی ہو اور نمازیوں کی صف میں نہ کھڑی ہو۔
(۶۰۲)نماز میت مسجدوں میں پڑھنا مکروہ ہے لیکن مسجد الحرام میں پڑھنا مکروہ نہیں ہے۔
http://www.shiastudies.com/library/Subpage/Book_Matn.php?syslang=4&id=48...
Add new comment