دین اسلام میں احکا م طہا رت
مطلق اور مضا ف پا نی
(۱۳ ) پا نی یا مطلق ہو تا ہے یا مضا ف ۔ مضاف وہ پا نی ہے جو کسی چیز سے حا صل کیا جائے ۔ مثلا ً تر بو ز کا پا نی ( نا ر یل کا پانی ) گلا ب کا عر ق ( و غیرہ ) اس پا نی کو بھی مضاف کہتے ہیں جو کسی دو سر ی چیز سے بھی آ لو د ہ ہو مثلا ً گدلا پا نی جو اس حد تک مٹیالا ہو کہ پھر اسے پا نی نہ کہا جا سکے ان کے علا وہ جو پا نی ہو اسے آ ب مطلق کہتے ہیں اور اس کی پا نچ قسمیں ہیں۔
(۱ ) کُر پا نی (۲ ) قلیل پا نی (۳ ) جا ر ی پا نی (۴ ) با رش کا پا نی (۵ ) کنو ئیں کا پا نی۔
(۱) کُر پا نی
(۱۴ ) کُر پا نی و ہ ہے جس کے بر تن کی گنجا ئش ۳۶کیوبک با لشت ۱ ہو جو تقر یبا ً ۳۸۴ لیٹر ہوتا ہے۔
(۱۵)اگر کو ئی چیز عین نجس ہو مثلا ً پیشا ب یا خو ن یا وہ چیز جو نجس ہو گئی ہو جیسے کہ نجس لباس ایسے پا نی سے ملے جس کی مقدا ر ایک کُر کے برا بر ہو اور اس کے نتیجے میں نجاست کی بُو ر نگ یا ذا ئقہ پا نی میں سر ا یت کر جا ئے تو پا نی نجس ہو جا ئے گا لیکن اگر ایسی کوئی تبد یلی وا قع نہ ہو تو نجس نہیں ہو گا ۔
(۱۶ ) اگر کُر پا نی کی بُو ، ر نگ یا ذ ائقہ نجا ست کے علا وہ کسی اور چیز سے تبد یل ہو جا ئے تو وہ پانی نجس نہیں ہو گا ۔
(۱۷)اگر کو ئی عین نجا ست مثلا ً خو ن ایسے پا نی میں جا گر ے جس کی مقد ار ایک کُر سے زیادہ ہو اور اس کی بُو رنگ یا ذائقہ تبد یل کر دے تو اس صو رت میں اگر پا نی کہ اس حصے کی مقدار جس میں کو ئی تبدیلی وا قع نہیں ہو ئی ایک کُر سے ایک کم ہو تو سا را پا نی نجس ہو جا ئے گا لیکن اگرا س کی مقدار ایک کُر یا اس سے ز یا دہ ہو تو صرف وہ حصہ نجس متصو ر ہو گا جس کی بُو،رنگ یا ذ ائقہ تبد یل ہوا ہے
(۱۸ ) اگر فو ار ے کا پا نی ایسے پا نی سے متصل ہو جس کی مقدا ر ایک کُر کے برابر ہو تو فوارے کا پا نی نجس پا نی کو پا ک کر دیتا ہے لیکن اگر نجس پا نی فو ارے کا پا نی قطر و ں کی صورت میں گرے تو اسے پا ک نہیں کر تا البتہ اگر فو ار ے کے سا منے کوئی چیز ر کھ دی جائے جس کہ نتیجے میں اس کا پا نی قطر ہ قطرہ ہو نے سے پہلے نجس پا نی سے متصل ہو جائے تو نجس پانی کو پاک کر دیتا ہے اور ضر وری یہ ہے ہے کہ فوارے کا پا نی نجس پا نی سے مخلو ط ہو جا ئے۔
(۱۹ ) اگر کسی نجس چیز کو کُرپا نی سے متصل نل کے نیچے دھو ئیں تو اگر اس چیز سے گر نے والا پانی بھی کُر سے متصل ہو اور اس میں نجا ست کی بُو ، ر نگ یا ذا ئقہ پید ا نہ ہو اور نہ ہی اس میں عین نجا ست کی آ میزش ہو تو وہ پا نی پا ک ہے ۔
(۲۰ ) اگر کُر پا نی کا کچھ حصہ جم کر بر ف بن جا ئے اور کچھ حصہ پا نی کی شکل میں با قی بچے جس کی مقدا ر ایک کُر سے کم ہو تو جو نہی کو ئی نجاست اس پا نی کو چھو ئے گی وہ نجس ہو جا ئے گا اور بر ف پگھلنے پر جو پا نی بنے گا وہ بھی نجس ہو گا ۔
(۲۱) اگر پا نی کی مقدار ایک کُر کے بر ابر ہو اور بعد میں شک ہو کہ آ یا اب یہ کُر سے کم ہو چکا ہے یا نہیں تو اس کی حیثیت ایک کُر ہی پا نی کی ہو گی یعنی وہ نجا ست کو بھی پا ک کرے گا اور نجاست کے اتصال سے نجس بھی نہیں ہو گا اس کے بر عکس جو پا نی ایک کُر سے کم تھا اگر اس کے متعلق شک ہو کہ اب کی مقدار ایک کُر کہ برابر ہو گئی ہے یا نہیں تو اسے ایک کُر سے کم ہی سمجھا جا ئے گا ۔
(۲۲)پا نی کا ایک کُر کے برابر ہونا دو طریقو ں سے ثا بت ہو سکتا ہے (۱ ) انسان کو خود اس بارے میں یقین یا اطمینا ن ہو (۲)دو عا د ل مر د اس کے با رے میں خبر دیں البتہ اگر ایک عادل یا قا بل اعتما د شخص یا وہ شخص جس کے اختیا ر میں پانی ہے اگر پا نی کے کُر ہو نے کی اطلاع دے ، جبکہ اس خبر پر اطمینان نہ آ سکے تو اس پر بھر و سہ کر نا محل اشکال ہے ۔
(۲) قلیل پا نی
(۲۳ ) ایسے پا نی کو قلیل پا نی کہتے ہیں جو ز مین سے نہ ابلے اورجس کی مقدار ایک کُر سے کم ہو۔
( ۲۴) جب قلیل پا نی کسی نجس چیز پر گر ے یا کو ئی نجس چیز اس پر گر ے تو پا نی نجس ہو جائے گا۔ البتہ اگر پا نی نجس چیز پر زور سے گر ے تواس کا جتنا حصہ نجس چیز سے ملے گا نجس ہوجائے گا لیکن با قی پا ک ہو گا ۔
(۲۵)جو قلیل پانی کسی چیز پر عین نجا ست دور کر نے کے لیے ڈا لا جا ئے تو ان مقامات پر جہاں نجس چیز ایک با ر دھونے سے پا ک نہیں ہوتی ، وہ نجا ست سے جدا ہو نے کے بعد نجس ہو جاتا ہے اور اسی طر ح وہ قلیل پا نی جو عین نجاست سے الگ ہو جا نے کے بعد نجس چیز کوپاک کرنے کے لیے اس پر ڈا لا جا ئے اس سے جدا ہو جا نے کے بعد بنا بر احتیاط لازم نجس ہے ۔
(۲۶)جس قلیل پا نی سے پیشا ب یاپا خا نے کے مخا رج دھو ئے جا ئیں وہ اگر کسی چیز کو لگ جائے تو پا نچ شرا ئط کے ساتھ اسے نجس نہیں کرے گا ۔
(۱) پا نی میں نجا ست کی بُو ، رنگ یا ذ ائقہ پیدا نہ ہو ا ہو ۔
(۲) با ہر سے کو ئی نجا ست اس سے نہ آ ملی ہو ۔
( ۳) پیشا ب یا پا خا نہ کے سا تھ کو ئی اور نجاست مثلا ً خو ن خا رج نہ ہو ا ہو ۔
(۴)پا خا نہ کے ذرا ت پا نی میں دکھا ئی نہ دیں ۔
(۵ ) پیشا ب یا پا خا نے کے مخا رج کے اطراف میں معمو ل سے ز یا د ہ نجا ست نہ لگی ہو۔
(۳) جا ر ی پا نی
جا ری پا نی وہ ہو تا ہے :
(۱ ) جس کا ایک قد رتی منبع ہو ۔
( ۲) جو بہہ رہا ہو چا ہے اسے کسی مصنو عی طر یقے سے بہا یا جا رہا ہو ۔
(۳ )اس میں کسی حد تک ہی صحیح تسلسل ہو اور یہ ضروری نہیں کہ وہ پا نی قد رتی ذخیرے سے متصل ہی ہو لہذا اگر قدر تی طر یقے وہ پانی کے ذخیرے سے جدا ہو مثلا ً اگر پا نی اوپر سے قطر و ں کی صورت میں ٹپک رہا ہو تو نیچے گر کر دو با رہ بہنے کی صورت میں اسے جا ری ہی ما نا جا ئے گا ہا ں ! اگر کو ئی چیز پا نی کے ذخیرے سے اتصال میں رکاو ٹ بن جائے مثلاً پانی کے بہاؤ یا اُبال میں رکاوٹ بنے یا ذخیرے سے اتصال ہی تو ڑ دے تو با قی ما ند ہ پانی کو جا ری نہیں مانا جا ئے گا چا ہے وہ پا نی بہہ بھی رہا ہو ۔
( ۲۷)جا ری پا نی اگرچہ کُر سے کم ہی کیو ں نہ ہو نجا ست کے آ ملنے سے تب تک نجس نہیں ہو تا جب تک نجا ست کی و جہ سے اس کی بُو ر نگ یا ذا ئقہ بدل نہ جا ئے ۔
(۲۸) اگر نجا ست جا ری پا نی سے آ ملے تو اس کی اتنی مقدار جس کی بُو ر نگ یا ذا ئقہ نجا ست کی و جہ سے بدل جا ئے نجس ہے البتہ اس پا نی کا وہ حصہ جو چشمے سے متصل ہو پاک ہے خواہ اس کی مقدار کُر سے کم ہی کیوں نہ ہو۔ ندی کی دوسری طرف پانی کا اگر ایک کُر جتنا ہو یا اس پانی کے ذریعے جس میں (بو، رنگ یا ذائقے کی ) کوئی تبدیلی واقعہ نہیں ہوئی چشمے طر ف کے پا نی سے ملا ہو ا ہو تو پا ک ہے ور نہ نجس ہے
( ۲۹ ) اگر کسی چشمے کا پا نی جا ری نہ ہو لیکن صورت حال یہ ہو کہ جب اس میں سے پانی نکا ل لیں تو دو با رہ اس کا پا نی ابل پڑتا ہو تو وہ پا نی جاری پا نی کا حکم نہیں ر کھتا یعنی اگر نجاست اس سے آ ملے اور اس کی مقدار کُر سے کم ہو تو نجس ہو جا تا ہے۔
( ۳۰ ) ندی یا نہر کے کنا رے کا پا نی جو سا کن ہوا اور جا ری پا نی سے متصل ہو ، جا ری پانی کا حکم نہیں ر کھتا ۔
( ۳۱)اگر ایک ایسا چشمہ ہو جو مثال کے طور پر سر دیو ں میں ابل پڑ تا ہولیکن گر میو ں میں خشک ہو جا تا ہو اسی وقت جا ر ی پانی کے حکم میں آ ئے گا جب اس کا پا نی ابل پڑ تا ہو۔
( ۳۲ )اگر (کسی تر کی اور ایر انی طرز کے ) حمام کے چھو ٹے حو ض کا پا نی ایک کُر سے کم ہو لیکن وہ ایسے مخز ن سے متصل ہو جس کا پا نی حو ض کے پانی سے مل کر ایک کُر بن جا تا ہو تو جب تک نجاست کے مل جا نے سے اس کی بُو ر نگ اور ذا ئقہ تبد یل نہ ہو جائے وہ نجس نہیں ہو تا ۔
( ۳۳) حمام اور بلڈ نگ کے نلکو ں کا پا نی جو ٹو نٹیو ں اور شا ور و ں کے ذ ر یعے بہتا ہے اگر اس مخز ن کے پا نی سے مل کر جو ان نلکو ں سے متصل ہو ایک کُر کے برا بر ہو جا ئے تو نلکو ں کا پا نی بھی کُر پا نی کے حکم میں شا مل ہو گا ۔
(۳۴) جو پا نی ز مین پر بہہ رہا ہو لیکن ز مین سے ابل نہ رہا ہو اگر وہ ایک کُر سے کم ہو اورا س میں نجا ست مل جا ئے تو وہ نجس ہو جا ئے گا لیکن اگر وہ پا نی تیز ی سے بہہ رہا ہو اور مثا ل کے طور پر نجا ست اس کے نچلے حصے کو لگے تو اس کا اوپر والا حصہ نجس نہیں ہو گا۔
(۴) با رش کا پا نی
(۳۵ ) جو چیز نجس ہو اور عین نجا ست اس میں نہ ہو اس پر جہا ں جہا ں ایک با ر با رش کا پانی پہنچ جا ئے پا ک ہو جا تی ہے لیکن اگر بدن اور لبا س پیشا ب سے نجس ہو جا ئے تو بنا بر احتیا ط ان پر دو با رہ با ر ش کا پا نی پہنچنا ضر و ر ی ہے البتہ قا لین اور لبا س و غیرہ کا نچو ڑ نا ضر ور ی نہیں لیکن ہلکی سے بو ند ہ با ندی کا فی نہیں بلکہ اتنی با ر ش لا ز می ہے کہ لو گ کہیں کہ بارش ہو ر ہی ہے ۔
(۳۶)اگر با رش کا پا نی عین نجس پر بر سے اور بر س کر دو سر ی جگہ پہنچ جا ئے لیکن عین نجاست اس میں شا مل نہ ہو اور نجاست کی بُو ر نگ یا ذا ئقہ بھی اس میں پید انہ ہو تو وہ پانی پا ک ہے پس اگر با ر ش پا نی خو ن پر بر سنے کے بعد ر سے اور ان میں خو ن کے ذرات شا مل ہو ں یا خو ن کی بُو، ر نگ اورذ ا ئقہ پید اہو گیا ہو تو وہ پا نی نجس ہو گا ۔
(۳۷)اگر مکان کی اند رو نی یااو پر ی چھت پر عین نجا ست مو جو د ہو تو با رش کے دو را ن جو پانی نجا ست کو چھو کر اندرو نی چھت سے ٹپکے یا پر نا لے سے گر ے وہ پا ک ہے لیکن جب بارش تھم جا ئے اور یہ با ت علم میں آ ئے کہ اب جو پا نی گر رہا ہے وہ کسی نجا ست کو چھوکرآ رہا ہے تو وہ پا نی نجس ہوگا ۔
(۳۸ ) جس نجس زمین پر با ر ش بر س جا ئے وہ پا ک ہو جا تی ہے اور اگر با ر ش کاپا نی زمین پر بہنے لگے اور با ر ش کے دوران ہی چھت کے نیچے کسی نجس مقام تک جا پہنچے تو وہ اسے بھی پا ک کر دے گا ۔
(۳۹ ) نجس مٹی کے تما م اجزا ء تک اگر با ر ش کا پا نی پہنچ جا ئے تو وہ پا ک ہو جا ئے گی بشرطیکہ انسان کو یقین نہ ہو جا ئے کہ مٹی سے ملنے کی وجہ سے با ر ش کا پا نی مضا ف ہو چکا ہے۔
(۴۰ )اگر با رش کا پا نی ایک جگہ جمع ہو جا ئے خو اہ ایک کُر سے کم ہی کیو ں نہ ہو با ر ش برسنے کے و قت اگر کو ئی نجس چیز اس میں دھو ئی جائے اور پا نی نجا ست کی بُو ر نگ یا ذائقہ قبول نہ کرے تو وہ نجس چیز پا ک ہو جا ئے گی ۔
(۴۱)اگرنجس ز مین پر بچھے ہو ئے پا ک قا لین و غیرہ پر با ر ش بر سے اور اس کا پا نی برسنے کے و قت قا لین سے نجس ز مین پر پہنچ جا ئے تو قالین بھی نجس نہیں ہو گااور زمین بھی پا ک ہو جائے گی ۔
(۵) کنو یں کا پا نی
(۴۲) ایک ایسے کنو یں کا پا نی جو ز مین سے ابلتا ہو اگرچہ مقدا ر میں ایک کُر سے کم ہو نجاست پڑ نے سے اس وقت تک نجس نہیں ہو گا جب تک اس نجا ست سے اس کی بُو رنگ یا ذ ائقہ بدل نہ جا ئے ۔
(۴۳) اگرکوئی نجاست کنویں میں گر جائے اور اس کے پانی کی بو، رنگ یا ذائقے کو تبدیل کردے تو جب کنویں کے پانی میں پیدا شدہ یہ تبدیلی ختم ہو جائے تو پانی پاک ہو جائے گا البتہ احتیاط وا جب کی بنا پراس پانی کے پاک ہونے کی شرط یہ ہے کہ پانی کنویں سے ابلنے والے پانی میں مخلوط ہو جائے ۔
پا نی کے احکام
( ۴۴) مضا ف پا نی جس کے معنی مسئلہ نمبر ۱۳ میں بیان ہو چکے ہیں کسی نجس چیز کو پا ک نہیں کرتا ایسے پا نی سے و ضو اور غسل کر نا بھی با طل ہے ۔
( ۴۵ ) مضا ف پا نی کی مقدا ر اگر چہ ایک کُر کے برابر ہو اگر اس میں نجا ست کا ایک ذرہ بھی پڑ جا ئے تو نجس ہو جا تا ہے البتہ اگر ایسا پا نی کسی نجس چیز پر ز ور سے گر ے تو اس کا جتنا حصہ نجس چیز سے متصل ہو گا نجس ہو جا ئے گا اور جو متصل نہیں ہو گا وہ پاک ہو گا مثلا ًاگر عرق گلاب کو گلا ب دان سے نجس ہا تھ پر چھڑ کا جا ئے تو اس کا جتنا حصہ ہا تھ کو لگے گا نجس ہو گا اور جو نہیں لگے گا وہ پاک ہو گا ۔
(۴۶) اگر وہ مضاف پا نی جو نجس ہوایک کُر کے بر ابر پا نی یا جا ری پا نی سے یو ں مل جائے کہ پھر اسے مضا ف پا نی نہ کہا جاسکے تو وہ پا ک ہو جا ئے گا ۔
(۴۷ ) اگر ایک پانی مطلق تھا اور بعد میں اس کے با رے میں یہ معلوم نہ ہو کہ مضا ف ہو جانے کی حد تک پہنچا ہے یا نہیں تو وہ مطلق پا نی متصور ہو گا یعنی نجس چیز کو پاک کرے گا اور اس سے و ضو اور غسل کرنا بھی صحیح ہو گا اور اگر پانی مضاف تھا اور یہ معلو م نہ ہوکہ وہ مطلق ہوا یا نہیں تووہ مضا ف متصو ر ہو گا یعنی کسی نجس چیز کو پا ک نہیں کر ے گا اور اس سے و ضو اور غسل کرنا بھی با طل ہو گا ۔
(۴۸ ) ایسا پا نی جس کے با رے میں یہ معلوم نہ ہو کہ مطلق ہے یا مضا ف اور یہ بھی معلوم نہ ہو کہ پہلے مطلق تھا یا مضا ف نجا ست کو پا ک نہیں کر تا اورااس سے و ضو اور غسل کر نا بھی با طل ہے جو نہی کو ئی نجا ست ایسے پا نی میں پڑ ے گی وہ پا نی نجس ہو جائے گا اور اگر یہ کُر یا اس سے زیا د ہ ہو ا تواحتیا ط لا ز م کی بنا پر نجس ہو جا ئے گا ۔
( ۴۹)ایسا پا نی جس میں خو ن یا پیشا ب جیسی عین نجا ست آ پڑ ے اور اس کے بُو ، رنگ یا ذائقے کو تبد یل کر دے نجس ہو جا تا ہے خو اہ وہ کُر کے برا بر یا جا ری پا نی ہی کیو ں نہ ہو تا ہم اگر اس پا نی کی بُو اس کا ر نگ یا ذا ئقہ کسی ایسی نجا ست سے تبدیل ہو جا ئے جو اس سے با ہر ہے مثلا ً قر یب پڑ ے ہو ئے مر دا ر کی و جہ سے اس کی بُو بدل جا ئے تو احتیاط لا زم کی بنا پر وہ نجس ہو جا ئے گا ۔
(۵۰ ) وہ پا نی جس میں عین نجاست خون یا پیشاب گر جا ئے اوراس کی بُو ر نگ یا ذا ئقہ تبدیل کر دے اگر کُر کے برابر یا جا ری پانی سے متصل ہوجا ئے یا با ر ش کا پا نی ا س پر بر س جا ئے یا ہوا کی وجہ سے با ر ش کاپا نی اس پر گر ے یابا رش کا پانی اس دو را ن جبکہ با ر ش ہو ر ہی ہو پر نا لے سے اس پر گر ے تو ان تمام صو رتو ں میں اس میں وا قع شدہ تبد یلی ز ائل ہو جا نے پر ایسا پا نی پاک ہو جا تا ہے لیکن ضر ور ی ہے کہ با ر ش کا پا نی یا جا ری پا نی اس میں مخلو ط ہو جائے۔
( ۵۱)اگر کسی نجس چیز کو کُر پا نی یاجا ری پا نی میں پاک کیا جا ئے تو جس با ر دھو نے میں وہ چیز پاک ہو نے و الی ہے اس وقت وہ پا نی جو باہر نکا لنے کے بعد اس سے ٹپکے پاک ہو گا ۔
(۵۲)جو پا نی پہلے پا ک ہو ااور یہ علم نہ ہو کہ بعد میں نجس ہوا یا نہیں وہ پا ک ہے اور جو پانی پہلے نجس ہواور معلوم نہ ہو کہ بعد میں پاک ہوا یا نہیں وہ نجس ہے ۔
http://www.shiastudies.com/library/Subpage/Book_Matn.php?syslang=4&id=48...
Add new comment