جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کے منتخب اقوال

کھانے کے آداب میں
کھانا کھانے میں بارہ آداب ہیں، جنہیں جاننا ہر مسلمان پر واجب ہے۔ ان میں سے چار آداب واجب ہیں، چار مستحب اور چار آداب خوراک ہیں۔
واجب آداب:۔ ۱۔ معرفت۔ ۲۔ خوشنودی ۳۔ بسم اللہ پڑھنا ۴۔ اور اس پر شکر کرنا
مستحب آداب:۔ کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا، بائیں طرف ہو کر بیٹھنا، تین انگلیوں سے کھانا۔
آداب خوراک:۔ ۱۔ اپنے سامنے والے برتن سے غذا کھانا، ۲۔ چھوٹے چھوٹے لقمے لینا، ۳۔ زیادہ دیر لقموں کو چبانا، ۴۔ اورلوگوں کے چہروں کی طرف کم نگاہ کرنا۔

۲۲۔ عذاب جہنم کی شدت کے بار ے میں فرمایا
اس پر بہت افسوس ہے جو جہنم کی آگ میں داخل ہو گا۔

۲۳۔ میت کیلئے دعا کی ترغیب دلاتے ہوئے
حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے کہ فرما رہے تھے، اپنے خاندانوں کو حکم دو کہ اپنے مردوں کے متعلق اچھی باتیں کہیں کیونکہ وفات کے وقت پیغمبر اکرم خاندان بنی ہاشم کی بیٹیاں، حضرت فاطمہ کی مدد کر رہی تھی، تو جناب زہرا نے فرمایا فضائل اور افتخارات چھوڑیں بلکہ دعا فرمائیں۔

۲۴۔ قرآن پاک کی تلاوت اور دفن کی رات میں دعا کرنے کے متعلق
روایت ہے کہ جناب سیدہ وقت احتضار میں، حضرت علی علیہ السلام کو وصیت کرتے ہوئے فرماتی ہیں، جب دنیا سے چلی جاؤں تو میرے غسل کی ذمہ داری خود لینا، پھر فرمایا، میرے چہرے کی طرف منہ کرکے میرے سرہانے بیٹھ کر، زیادہ دیر قرآن پڑھنا اور دعا کرنا کیونکہ اس گھڑی میں، مردہ زندوں کی محبت کا زیادہ محتاج ہوتا ہے۔

۲۵۔ لیلة القدر کی فضیلت میں
روایت میں ہے کہ حضرت زہرا اپنے اہل خانہ کو شب قدر میں سونے نہیں دیتی تھیں، تھوڑی غذا فراہم کرکے ان کو بیدار رکھتی تھیں، لہذا شب بیداری کیلئے دن ہی سے تمام معاملات طے کر لیتی تھیں اور فرماتی تھیں محروم اور نقصان اٹھانے والا ہے وہ انسان جو شب قدر سے محروم رہا۔

۲۶۔ مہمان کے احترام میں فرمایا
رویات ہے کہ ایک آدمی پیغمبر اسلام(ص) کی خدمت میں پہنچا، اور بھوک اور تنگدستی کے متعلق شکایت کی، تو رسول خدا نے فرمایا، آج رات کون اس آدمی کو کھانا کھلائے گا، امیر المومنین علی نے کہا، اے رسول خدا یہ سعادت میں لینا چاہتا ہوں، پھر امیر المومنین علی، حضرت فاطمہ کے پاس آئے او رکہا اے رسول خدا کی بیٹی کھانے کیلئے کوئی چیز ہے، تو انہوں نے جواباً کہا کہ ہمارے پاس بچوں کی غذا کے علاوہ کچھ بھی باقی نہیں بچا ہے، لیکن ہم اپنے مہمانوں کو اپنے سے مقدم رکھتے ہیں۔

۲۷۔ ہمسائے کو خود پر مقدم رکھنا
امام حسن علیہ السلام سے روایت ہے کہ میری ماں حضرت فاطمہ شب جمعہ کو مسلسل عبادت میں مشغول اور رکوع و سجود بجا لا رہیں تھیں، یہاں تک طلوع فجر ہوگئی اور میں نے سنا کہ مردوں اور عورتوں کے نام لے لے کر بہت زیادہ ان کے لئے دعا مانگ رہی تھیں لیکن اپنے لئے کوئی دعا نہیں مانگی۔ میں نے عرض کیا، امی جان، جس طرح دوسرے لوگوں کیلئے دعا فرما رہی ہیں، اپنے لئے کیوں نہیں کرتیں، تو فرمایا، میرے فرزند پہلے ہمسایہ، پھر اپنا خاندان۔

۲۸۔ ماں کی فضیلت میں
ہمیشہ اپنی ماں کی خدمت میں رہو، کیونکہ بہشت ماں کے قدموں کے نیچے ہے۔

۲۹۔ میاں، بیوی کے وظائف کی تعین میں فرمایا
امیر المومنین علی علیہ السلالم اور حضرت زہرا اپنے گھریلو معاملات میں اپنے اپنے وظائف کے تعین میں پیغمبر اسلام(ص) سے تقاضا کرتے ہیں۔ پیغمبر اسلام(ص) گھر کے اندرونی معاملات اور کاموں کو جناب سیدہ کے سپرد کرتے ہیں اور گھر کے باہر کام امیر المومنین کے سپرد کرتے ہیں، حضرت فاطمہ فرماتی ہیں میری خوش حالی اور مسرت سے سوائے ذات خدا کے کوئی واقف نہیں کہ پیغمبر اسلام(ص) نے مردوں کے معاملات سے مجھے معاف رکھا۔

۳۰۔ بہترین مردوں کی صفات بیان کرتے ہوئے فرمایا
تم میں سے بہتر وہ ہے جس کا اخلاق بہتر ہو، اور اپنی بیوی سے مہربانی و شفقت سے پیش آئے۔

۳۱۔ بہترین عورتوں کی صفات بیان کرتے ہوئے فرمایا
روایت میں ہے کہ امیر المومنین علی علیہ السلام حضرت فاطمہ سے سوال کرتے ہیں کہ اچھی عورتیں کون سی ہوتی ہیں، تو فرمایا جو غیر مردوں کو نہ دیکھیں، اور نامحرم مردوں کی نگاہیں ان پر نہ پڑیں یا دوسری روایت میں یوں ہے کہ لوگ انہیں نہ دیکھیں۔

۳۲۔ عورتوں کیلئے بہتیرین چیز کے متعلق فرمایا
روایت ہے کہ پیغمبر اسلام(ص) نے پوچھا، عورتوں کیلئے بہترین چیز کیا ہے، تو فرمایا کہ عورت نامحروم کو نہ دیکھے اور نامحرم اس کو نہ دیکھے۔ ایک اور روایت میں یوں ہے کہ وہ کسی نامحرم کو نہ دیکھے اور نہ ہی کوئی نامحرم اسے دیکھے۔

۳۳۔ پرد ے کی اہمیت کے متعلق فرمایا
حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے کہ ایک نابینا شخض نے حضرت زہرا سے اندر آنے کی اجازت چاہی، تو جناب سیدہ نے پردہ کیا، پیغمبر اسلام(ص) نے فرمایا، آپ پردہ کیوں کر رہی ہیں جبکہ وہ آپ کو نہیں دیکھ سکتا تو حضرت فاطمہ نے فرمایا، اگر وہ مجھے نہیں دیکھ رہا، میں تو اس کو دیکھ رہی ہوں، اور وہ خوشبو سونگھ سکتا ہے۔

۳۴۔ پرودگار کے قریب تر عورت کی حالت کے بار ے میں فرمایا
پیغمبر اسلام(ص) نے سوال کیا، عورت کے لئے اپنے پروردگار سے قریب ترین کون سا وقت ہے؟ تو کہا اپنے پروردگار کے نزدیک عورت کا وہ وقت ہے جب وہ اپنے گھر میں بیٹھی ہوتی ہے۔

۳۵۔ قبولیت دعا کا و قت
حضرت فاطمہ جمعہ کے دن اپنی کنیز کو فرماتیں ہیں، بلندی پرکھڑی ہوجاؤ اور جیسے ہی سورج غروب ہونے لگے، مجھے اطلاع دینا تاکہ دعا مانگوں۔

۳۶۔ عمل خالص کی فضیلت میں
جو بھی خلوص دل سے اعمال صالح بارگاہ ایزدی میں بھیجے گا تو خدا بھی اس کے مقدر میں بہترین مصلحت لکھے گا۔

۳۷۔ مومنین کی کامیابی پر فرشتوں کا اظہار مسرت
دو عورتیں مسائل دینیہ میں کسی مسئلہ پر آپس میں بحث کر رہی تھیں، جن میں ایک دشمن تھی اور دوسری مومنہ تھی، مومنہ عورت کی دلیل غالب ہو تی، تو وہ بہت زیادہ خوش ہوتی۔ تو حضرت زہرا نے ارشاد فرمایا، کہ فرشتوں کی خوشی آپ کی خوشی سے کہیں زیادہ ہے اور شیطان اور اس کے حواری تمہارے دشمنوں سے زیادہ پریشان ہیں۔

۳۸۔ مومن کی توصیف کرتے ہوئے فرمایا
مومن اللہ کے نور سے دیکھتا ہے۔

۳۹۔ اچھے انداز میں پیش آنے کے متعلق فرمایا
مومن کے چہرے پر پھیلی مسکراہٹ اس کو جنت کی طرف لے جائے گی، اور دشمن کے چہرے پر پھیلی مسکراہٹ اسے عذاب دوزخ کا نظارہ دکھاتی ہے۔

http://www.shiastudies.com/library/Subpage/Book_Matn.php?syslang=4&id=34...

Add new comment