جب میرا شوہر اپنے دفتر میں ھوتا ہے تو بعض اوقات کوئی نامحرم مہمان، مثلا میرا دیور ہماری ملاقات کے لئے آتا ہے۔ میں دروازہ کھولوں یا نہیں؟
چونکہ اگر مفسدہ اور گناہ کا احتمال نہ ھو اور نا محرم کے ساتھ خلوت کرنا متحقق نہ ھوجائے﴿ مثال کے طور پر دونوں الگ الگ کمروں میں رہیں﴾ تو کوئی حرج نہیں ہے۔ بہرحال مناسب ہے کہ حتی الامکان نا محرم کی موجودگی آپ کے شوہر کے حضور میں انجام پائے۔
ضمیمے:
مراجع محترم تقلید کے اس سوال کے سلسلہ میں جوابات حسب ذیل ہیں:\[1]
[B]حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای ﴿مدظلہ العالی﴾:[/B]
بہر صورت ضروری ہے کہ نا محرم کے ساتھ خلوت کرنے سے اجتناب کیا جائے۔
[B]حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی﴿مدظلہ العالی﴾:[/B]
اس قسم کا مسئلہ حرام کے واقع نہ ھونے کے اطمینان یا عدم اطمینان پر منحصر ہے۔
[B]حضرت آیت اللہ العظمی نوری ھمدانی ﴿مدظلہ العالی﴾:[/B]
اگر مفسدہ و گناہ کا ڈر نہ ھو اور نا محرم کے ساتھ خلوت متحقق نہ ھو جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
[B]حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی ﴿مدظلہ العالی﴾:[/B]
اگر اس طرح ھو کہ عرف میں اسے نا محرم کے ساتھ خلوت کہا جائے تو جائز نہیں ہے اور مناسب ہے نا محرم آپ کے شوہر کے حضور میں ھو۔
\[1] ۔ استفتا از دفاتر آیات عظام: خامنهای، سیستانی، صافی گلپایگانی، نوری همدانی (مد ظلهم العالی) توسط سایٹ
بشکریہ:شفقنا اردو
Add new comment