محمد ابن ابی بکر کی شہادت
محمد ابن ابی بکر مصر کے گورنر تھے معاویہ نے چھ ہزار فوج کے ساتھ عمروبن العاص کو محمد سے مقابلہ کے لیے مصربھیج دیا۔محمد نے حضرت علی کو واقعہ کی اطلاع دی۔آپ نے فوراََ جنابِ مالک اشتر کو ان کی کمک میں مصر روانہ کر دیا۔معاویہ کوجب مالک اشتر کی روانگی کا پتہ چلا تو اس نے مقام عریش یا ملزم کے زمیندار کو خفیہ لکھ بھیجا کہ مالک اشتر مصر جارہے ہیں۔اگر تم انھیں دعوت وغیرہ کے ذریعہ سے قتل کر دو تو میں تمھارا خراج بیس سال کے لیے معاف کردوں گا۔اس شخص نے ایسا ہی کیا۔جب مالک اشتر پہنچے تو اس نے دعوت دی آپ کے لیے افطار صوم کا انتظام کیا۔اور دودھ میں زہر ملا کر دے دیا جناب مالک اشتر شہید ہو گئے۔ادھر عمر وعاص نے جناب محمد ابن ابی بکر پر مصر میں حملہ کر دیا۔آپ نے پورا پورا مقابلہ کیا لیکن نتیجہ پر گرفتار ہو گئے۔آپ کو معاویہ ابن خدیج نے معاویہ ابن ابی سفیان کے حکم سے گدھے کی کھال میں سی کر زندہ جلا دیا۔حضرت عائشہ کو جب اس عبرت ناک موت کی خبر ملی تو آپ بے حدرنجیدہ ہوئیں اور تاحیات معاویہ اور عمر وعاص کے لیے ہر نماز کے بعد بددعا کرنے کوو طیرہ بنالیا(تاریخ کامل جلد۳ص۱۴۳ حیواة الحیوان وغیرہ)اس واقعہ سے امیرالمومنین ؑ کو بے حدرنج پہنچااور معاویہ کو خوشی ہوئی(طبری ابن خلدون مسعودی)یہ واقعہ صفر ۳۸ئھج کا ہے۔۶۷۔کتاب نہایةالارب فی معرفت انساب العرب مولفہ ابوالعباس احمد بن علی ابن ابی بکر مکہ و مدینہ کے درمیان ۱۰ئھج میں پیدا ہوئے تھے۔ان کی پرورش حضرت علی ؑ کی آغوش کرامت میں ہوئی تھی۔وفات ابوبکر بعد ان کی ماں اسمابنت عمیس سے حضرت نے عقدکر لیا تھا۔حضرت ان کو بے حد چاہتے تھے۔انھوں نے مدینہ میں سکونت اختیا کر رکھی تھی۔یہ جنگ جمل اور صفین میں حضرت علی ؑ کے ساتھ تھے۔۳۷ء میں امیرالمومنین نے انھیں مصر کا گور نربنا دیا۔جب جنگ صفین سے امیرالمومنین بارادہ عراق روانہ ہو گئے۔تو معاویہ نے ایک بڑالشکر بھیج کر مصر پر حملہ کر ادیا۔کافی جنگ ہوئی بالا خر محمد کو شکست ہوئی۔”اختفی محمد فعرف معاویہ بن خدیج مکانہ قبض علیہ وقتلہ،ثم احرقہ“۔محمدبن ابی بکر روپوش ہوگئے۔لیکن معاویہ نے انھیں تلاش کرکے گرفتار کر لیا۔پھر انھیں قتل کرکے جلادیا۔وکان من العباد الزھاد“وہ بڑے عابد زاہد تھے۔تاریخ اعثم کوفی کے ص ۳۳۸ میں ہے کہ انھیں گدھے کی کھال میں سی کر جلوادیا تھا۔حضرت محمد بن ابی بکر کی شہادت کے نتیجے میں حضرت عائشہ کو بھی کنویں میں گراکر امیر معاویہ نے ختم کرادیا تھا۔
Add new comment