غسل جنابت کا طریقہ
انسان(مرد ہو یاعورت،لڑکا ہویا لڑکی) دو طریقوں سے جُنُب ہوتاہے :
۱۔جماع یا لواط کے ذریعے سے ۲۔ منی کے نکلنے سے(چاہے منی کا نکلنا خواب میں ہو یا بیداری میں،کم ہو یا زیادہ،شہوت کے ساتھ ہو یا بغیر شہوت کے(
جب انسان(مرد ہو یاعورت،لڑکا ہویا لڑکی)ہوتا ہے تو واجب نمازوں اور ایسے کاموں کیلئے جنمیں پاک ہونا لازمی ہے،غسلِ جنابت کرنا واجب ہوجاتا ہے ورنہ، غسلِ جنابت بذاتِ خود واجب نہیں ہے بلکہ مستحب ہے
نیت: غسلِ جنابت کرتا،کرتی ہوں قربتاًالی الله
نوٹ: غسلِ جنابت کیلئے لازم نہیں ہے کہ ‘‘وجوب’’ کی نیت کرے یعنی (واجب قربتاًالی الله) کہے بلکہ اگر صرف اطاعتِ خدا کی نیت سے انجام دے یعنی صرف(قربتاًالی الله) کہے تو کافی ہے
البتہ نیت کا زبان پر لانا ضروری نہیں بلکہ فقط دل میں بھی اس نیت کا ہونا کافی ہے
غسلِ جنابت دو طریقوں سے انجام دیا جاسکتا ہے:۱۔ترتیبی ۲۔ارتماسی
ترتیبی غسلِ جنابت:سب سے پہلے سر اور گردن پر پانی ڈالاجائے یہاں تک کہ سر اور گردن کے تمام حصے پانی سے گیلے ہوجائیں
اسکے بعد اوپر سےجسم کے دائیں حصے پر پانی ڈالا جائے
دائیں حصے کے بعد،جسم کے بائیں حصے پر پانی ڈالا جائے
نوٹ:مستحب ہے کہ غسلِ جنابت سے پہلے، پیشاب کیا جائے تاکہ آلہ تناسل میں باقی ماندہ مواد بھی خارج ہوجائے۔اگر ایسا نہیں کریں گے تو غسلِ جنابت کے بعد اگر کوئی رطوبت انسان کے آلہ تناسل سے نکلے اور انسان شک کرے کہ یہ رطوبت ‘‘منی’’ ہے یا کوئی اور چیز تو اسےدوبارہ غسلِ جنابت کرنا ہوگا
(اِرتِماسی غسلِ جنابت کا طریقہ،آئندہ پوسٹوں میں بتایا جائےگا(
جس جس کو اس پوسٹ سے فائدہ ہوا ہو اور اسکی دینی معلومات میں اضافہ ہوا ہو، وہ ہمارے لئے تہہ دل سے دعا کرے
Add new comment