سعودی حکام ، امریکہ اور اسرائیل مسلسل وہابی گروہوں کی مدد کر رہے ہیں۔سیدحسن نصراللہ

ٹی وی شیعہ [نیٹ ڈیسک]سید حسن نصراللہ نے بیروت میں یوم شہید کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں شہدائے مزاحمت کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ سید مقاومت نے علاقے کے اسلامی ممالک کی موجودہ صورت حال کو مزاحمت کے نتیجے میں حاصل ہونے والی تمام کامیابیوں کے بعد امریکہ و غاصب صیہونی حکومت کی خواہش کا نتیجہ قرار دیا۔ سید حسن نصراللہ کا تاکید کے ساتھ کہنا تھا کہ امریکہ و صیہونی حکومت کی سب سے بڑی خواہش  یہ رہی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد کا مسئلہ اسلامی ممالک کی توجہ سے دور ہوجائے۔

 

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے لبنان کیلئے صیہونی حکومت کے خطرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان پر صیہونی حکومت کے حملے کا بہانہ اس ملک میں فلسطینیوں کی موجودگی کو بنایا گیا مگر بعد میں سب نے مشاہدہ کیا کہ فلسطینیوں کی واپسی کے بعد بھی صیہونی حکومت نے لبنان میں کتنے وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا اور اگر مزاحت نہ ہوتی تو صیہونی حکومت، اپنے جارحانہ عزائم کب کے پورے کرچکی ہوتی۔ سید حسن نصراللہ نے شام کے علاقے القصیر میں حزب اللہ کی کارروائی اور تحریک مزاحمت کے ہاتھوں وہابی  دہشتگردوں کو حاصل ہونے والی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کے سرحدی علاقوں پر اگر دہشتگرد گروہوں کا قبضہ ہوگيا تو لبنان، جہاد کیلئے ایک نئے محاذ میں تبدیل ہوجائیگا۔ انھوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ حق کی راہ میں تحریک مزاحمت ہرحالت میں فتح حاصل کرکے رہیگی، بس ہوسکتا ہے کہ اس میں کچھ وقت لگ جائے۔

 

دیگر ذرائع کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ شام میں وہابی  دہشتگردوں کے خلاف جنگ کی اہمیت فداکاری جیسی  ہے، کیونکہ یہ اقدام خطے میں وہابی  دہشتگردی کے پھیلاو کو روکنے کیلئے ضروری ہے۔ سید حسن نصراللہ نے انتباہ کیا کہ شام میں وہابی  دہشتگردوں کی بڑھتی ہوئی تعداد شام کی صورتحال کو افغانستان سے بھی خطرناک تر بنا دے گی، انکا کہنا تھا کہ یہ بھی امکان ہے کہ یہ صورتحال لبنان تک پھیل جائے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بعض ممالک نے شامی میں وہابی  دہشتگردوں کی بڑے پیمانے پر موجودگی کے خطرے کے بارے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ شام کا ہمسایہ ہونے کے ناطے کیا ہمیں پریشان ہونے کا حق نہیں اور کیا ہم اس کی روک تھام کے لئے اقدامات نہ کریں۔ کیا ہمیں یہ حق حاصل نہیں کہ وہابی  دہشتگردوں کے جرائم کو روکنے کے لئے ہم مداخلت کریں۔؟

 

سید حسن نصراللہ نے امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے مشرق وسطٰی میں اپنے اہداف کی تکمیل کے لئے وہابی  گروہوں کی حوصلہ افزائی اور انکی مالی و تسلیحاتی مدد کی شدید مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ان وہابی  گروہوں کے اندر تک نفوذ کرچکا ہے اور امریکہ ان گروہ سے اپنے آلہ کار کے طور پر استفادہ کر رہا ہے، جس طرح وہ طولانی مدت تک عراق اور دیگر ممالک میں ان سے استفادہ کرتا رہا ہے۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ سعودی حکام مسلسل وہابی  گروہوں کی مالی اور اسلحہ سے مدد کر رہے ہیں اور ان دہشتگرد گروہوں کے توسط سے خطے میں فرقہ وارانہ اختلاف ایجاد کر رہے ہیں۔ سید مقاومت نے القاعدہ سے مربوط وہابی  دہشتگرد گروہوں جبھۃ النصرہ اور دولت اسلامی عراق و شام (ISIL) کو سعودی عرب مکمل حمایت حاصل ہونے کی واضح مثال قرار دیا۔

Add new comment