آیت اللہ سید محمد باقر موحد ابطحی انتقال فرماگئے
ٹی وی شیعہ [نیٹ نیوز] آیت اللہ سید محمد باقر موحد ابطحی نے آج قم میں دار فانی کو الوداع کہہ دیاہے۔مرحوم مغفور کسی بیماری کے باعث قم کے ہسپتال گلپائگانی میں زیر علاج تھے کہ کچھ گھنٹے پہلے آج بدھ کو دار فانی کو الوداع کہتے ہوئے دار ابدی کی طرف کوچ کر گئے۔
آیت اللہ سید محمد باقر موحد ابطحی ۱۳۴۶ ھ ق میں ایران کے شہر اصفہان میں ایک علمی اور مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔
مرحوم کے والد بزرگوار آیت اللہ سید مرتضی موحد ابطحی اصفہان کے بزرگ علماء میں سے تھے۔ ان کے جد مادری آیت اللہ سید محمد تقی موسوی مولف کتاب مکیال المکارم تھے۔
آیت اللہ موحد ابطحی نے ابتدائی اور اونچی سطح کی تعلیم حوزہ علمیہ اصفہان میں اپنے والد اور دیگر اساتید کے پاس حاصل کی بعد از آں ۱۷ سال کی عمر میں تعلیمی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے حوزہ علمیہ قم گئے۔
قم میں آپ نے آیت اللہ سید حسین بروجردی، آیت اللہ سید محمد حجت کوہ کمرہ ای، آیت اللہ گلپائگانی، آیت اللہ سید احمد خوانساری، آیت اللہ اراکی، محقق یزدی، امام خمینی (رہ) اور دیگر بزرگ علماء سے اعلی تعلیم حاصل کی اور عقلی علوم منجملہ ابن سینا کی کتاب شفا کو علامہ طباطبائی کے پاس پڑھا۔
آیت اللہ موحد ابطحی نے دینی تعلیم کو مکمل کرنے کے لیے ۱۳۷۰ ھ میں نجف اشرف کا سفر کیا اور نجف اشرف سے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد قم واپس لوٹے اور مختلف اسلامی علوم خاص طور پر حدیث اور رجال کے میدان میں تحقیقات کا کام شروع کیا اور اس میدان میں اونچی سطح تک پہنچ گئے۔
آیت اللہ موحد ابطحی نے بہت سارے شاگرد بھی تربیت کئے علاوہ از ایں انہوں نے ’’الامام المھدی عج‘‘ کے عنوان سے ایک تحقیقی مرکز قائم کیا جس میں ائمہ طاہرین (ع) کی احادیث کے حوالے سے دسیوں تحقیقی کتابیں منجملہ ’’سحیفہ سجادیہ جامعہ‘‘ تالیف کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ اس عالم بزرگوار کی زندگی میں اہم ترین چیز امام زمانہ (عج) سے توسل تھا جس کی بدولت انہوں نے زندگی میں بہت ساری بنیادی خدمات انجام دی ہیں۔ علمی میدان میں گراں قیمت کتابیں تالیف کی اور سماجی میدان میں کئی ہسپتال، ڈسپیسریاں، مساجد اور مدارس تعمیر کئے۔
موصوف کی تالیفات
1.المدخل الی تفسیر الموضوعی للقرآن كریم، تفسیر، عربی، 10 جلد
2.الصحیفة السجادیة الجامعة، دعا، عربی؛ (اس کتاب میں امام سجاد علیہ السلام کی ۲۷۰ جمع کی گئی ہیں جبکہ عام طور پر رائج صحیفہ سجادیہ میں صرف ۵۴ دعائیں ہیں)۔
3.جامع الاخبار و الآثار عن النبی و الائمه الاطهار، حدیث، عربی، 2 جلد؛ (کتاب ھذا میں ائمہ معصومین تفسیر قرآن کے حوالے سے موجود احادیث کو جمع کیا گیا ہے)
4.الصحیفة العلویة الجامعة، دعا، (امام علی علیه السلام کی ۷۰۰ دعائیں)
5.صحیفه فاطمه زهرا و چهار فرزندش، دعا، عربی، (فاطمه زهرا سلام الله علیها اور ان کے چار بیٹوں امام حسن، امام حسین ، امام باقر اور امام صادق علیہم السلام کی دعائیں)
6.صحیفه امام صادق علیه السلام، دعا، عربی، (امام صادق علیه السلام کی ۱۰۰۰ دعائیں)
7.الصحیفة الرضویة الجامعة، دعا، عربی، (دعا و مناجاتهای امام رضا، امام جواد، امام هادی، امام عسكری و امام زمان علیه السلام)
8.الدرر اللاّمعة فی احادیث الجامعة، حدیث و رجال، عربی۔
9.عوالم العلوم، عربی
10.فقه جامع الاحادیث، حدیث، عربی،
11.معجم اسناد روایات، رجال و حدیث، عربی
انا للہ واناالیہ راجعون
بشکریہ """"""""""""""ابنا"""""""""""""""""""
Add new comment