وہ جو عاشورہ کی شب گُل ہو گیا تھا اک چراغ
وہ جو اک سجدہ علی کا بچ رہا تھا وقت ِ ہجر
فاطمہ کا لال شاید اب اسی سجدے میں ہے
سُنتِ پیغمبرِ خاتم ہے سجدے کا یہ طُول
کل نبی سجدے میں تھے اب اک ولی سجدے میں ہے
وہ جو عاشورہ کی شب گُل ہو گیا تھا اک چراغ
اب قیامت تک اسی کی روشنی سجدے میں ہے
حشر تک جس کی قسم کھاتے رہیں گے اہل ِ حق
ایک نفس ِ مطمعن اس دائمی سجدے میں ہے
سید افتخار عارف
Add new comment