آرام دہ زندگی، حقیقت یا سپنا؟
جب سے انسان اس دنیا میں قدم رکھتا ہے زندگی کی حالت بہتر سے بہتر بنانے اور روحانی اور جسمانی سکون تک پہنچنے کے لئے مسلسل محنت کرتا ہے۔ نیز انسان کی ایک دائمی آرزو ایک باسعادت زندگی کا حصول ہے جو ابھی تک حاصل نہیں ہوسکی ہے لیکن کسی بھی وقت یہ آرزو انسان کی نظر میں ایک بےہودہ اور ناقابل حصول نہ تھی اور نہ ہوگی۔ کیونکہ اگر اس آرزو کو عمل جامہ پہنائے جانے کا امکان نہ ہوتا تو انسان کے دل و دماغ میں یہ آرزو کبھی بھی نقش نہ ہوتی۔ جیسا کہ اگر غذا اور اشیاء خورد و نوش نہ ہوتیں تو کبھی بھی کوئی بھوک اور پیاس محسوس نہ کرتا۔ (1)
یہاں اپنے قارئین و صارفین کی توجہ امام زمانہ ـ عَجَّلَ اللہُ تََعالٰی فَرَجَہُ الشَّریف ـ کے قیام کے بارے میں وارد ہونے والی روایات میں سے بعض نمونوں کی طرف مبذول کراتے ہیں:
1۔ دولت مساوی انداز سے تقسیم ہوگی:
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:
"إِذَا قَامَ قَائِمُنَا فَإِنَّهُ یَقْسِمُ بِالسَّوِیَّةِ وَیَعْدِلُ فِی خَلْقِ الرَّحْمَن"۔ (2)
جب ہمارے قائم قیام فرمائیں گے دولت کو مساوی طور پر تقسیم کریں گے اور عدل کو رحمن کے بندوں میں قائم و نافذ کریں گے۔
2۔ شیعیان آل رسول ـ صلی اللہ علیہ و آلہ ـ سے آفتیں اٹھ جائیں گی:
امام زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا:
"إِذَا قَامَ قَائِمُنَا أَذْهَبَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَنْ شِیعَتِنَا الْعَاهَةَ وَجَعَلَ قُلُوبَهُمْ كزُبَرِ الْحَدِیدِ وَجَعَلَ قُوَّةَ الرَّجُلِ مِنْهُمْ قُوَّةَ أَرْبَعِینَ رَجُلًا وَیَكونُونَ حُكامَ الْأَرْضِ وَسَنَامَهَا"۔ (3)
جب ہمارے قائم قیام کریں گے خدائے عزّ و جلّ ہمارے شیعیان سے آفتوں کو زائل فرمائے گا اور ان کے دلوں کو لوہوں کے ٹکڑوں کی طرح مضبوط بنائے گا اور ہر مرد کی قوت کو چالیس مردوں کے برابر کرے گا اور وہ زمین کے فرمانروا اور بزرگ و زعیم ہونگے۔
3۔ عقل و فکر کی تکمیل ہوگی:
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:
"إِذَا قَامَ قَائِمُنَا وَضَعَ اللَّهُ یَدَهُ عَلَى رُءُوسِ الْعِبَادِ فَجَمَعَ بِهَا عُقُولَهُمْ وَ كمَلَتْ بِهِ أَحْلَامُهُم"۔
جب ہمارے قائم قیام فرمائیں گے خداوند متعال اپنی اپنی رحمت کا ہاتھ بندوں کے سر پر رکھے گا اور ان کی عقلیں جمع ہوجائیں گی اور ان کے افکار کامل ہونگے۔ (4)
4۔ ظلمت کے پردے ہٹ جائیں گے، کوئی محتاج نہ رہے گا:
مفضل بن عمر روایت کرتے ہیں کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
"إِنَّ قَائِمَنَا إِذَا قَامَ أَشْرَقَتِ الْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّها وَ اسْتَغْنَى الْعِبَادُ عَنْ ضَوْءِ الشَّمْسِ وَ ذَهَبَتِ الظُّلْمَةُ وَ یُعَمَّرُ الرَّجُلُ فِی مُلْكهِ حَتَّى یُولَدَ لَهُ أَلْفُ ذَكرٍ لَا یُولَدُ فِیهِمْ أُنْثَى وَ تُظْهِرُ الْأَرْضُ كنُوزَهَا حَتَّى یَرَاهَا النَّاسُ عَلَى وَجْهِهَا وَ یَطْلُبُ الرَّجُلُ مِنْكمْ مَنْ یَصِلُهُ بِمَالِهِ وَ یَأْخُذُ مِنْهُ زَكاتَهُ فَلَا یَجِدُ أَحَداً یَقْبَلُ مِنْهُ ذَلِك اسْتَغْنَى النَّاسُ بِمَا رَزَقَهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِه"۔
بےشک جب ہمارے قائم قیام فرمائیں گے زمین پروردگار کے نور سے روشن ہوگی اور لوگ سورج کی روشنی سے بےنیاز ہونگے اور تاریکی مکمل طور پر چھٹ جائے گی؛ ان کی سلطنت میں لوگ طویل عمریں پائیں گے حتی کہ وہ ہزار لڑکوں کے باپ بنیں گے جن کے درمیان کوئی لڑکی پیدا نہ ہوگی اور زمین اپنے خزانے ظاہر کرے گی یہاں تک کہ لوگ زمین پر خزانے دیکھیں گے اور لوگ اپنے مال سے زکواۃ یا احسان کے ذریعے دوسروں سے نیکی کرنے کے لئے محتاج افراد تلاش کریں گے لیکن انہيں کوئی نہیں ملے گا اور کوئی خیرات قبول نہیں کرے گا اور لوگ خدا کی دی ہوئی نعمتوں سے سب بےنیاز اور صاحب مال و ثروت ہونگے۔ (5)
5۔ تعجیل فَرَج کے لئے دعا کرو اس کے فوائد بہت ہیں:
آخر میں امام زمانہ ـ عَجَّلَ اللہُ تََعالٰی فَرَجَہُ الشَّریف ـ کی تعجیل کے لئے دعا کے بعض اثرات بیان کرتے ہیں:
1۔ آپ امام زمانہ ـ عَجَّلَ اللہُ تََعالٰی فَرَجَہُ الشَّریف ـ کے ظہور میں تعجیل کے لئے دعا کریں گے تو امام زمانہ ـ عَجَّلَ اللہُ تََعالٰی فَرَجَہُ الشَّریف ـ آپ کے لئے دعا کریں گے۔
2۔ یہ دعا گناہوں کی بخشش و مغفرت کا سبب بنے گی۔
3۔ آپ کو والدین کے ساتھ احسان کرنے کی آثار و برکات ملیں گی۔
4۔ آپ کے دل میں امام زمانہ ـ عَجَّلَ اللہُ تََعالٰی فَرَجَہُ الشَّریف ـ کے نور کی روشنی بڑھ جائے گی۔
5۔ آپ کے برے کردار نیک کرداروں میں بدل جائیں گے۔
6۔ دعائے تعجیل فَرَج امام زمانہ ـ عَجَّلَ اللہُ تََعالٰی فَرَجَہُ الشَّریف ـ سے قلبی محبت کی نشانی ہے۔
7۔ آپ امام زمانہ ـ عَجَّلَ اللہُ تََعالٰی فَرَجَہُ الشَّریف ـ کے ظہور میں تعجیل کے لئے دعا کریں گے تو حضرت فاطمہ زہراء ـ سلام اللہ علیہا ـ کی شفاعت سے رستگار ہونگے اور فلاح پائیں گے۔
8۔ خواب یا بیداری میں امام ـ عَجَّلَ اللہُ تََعالٰی فَرَجَہُ الشَّریف ـ کی ملاقات ہوسکتی ہے۔
9۔ موت کے وقت آپ کو خوشخبری ملے گی کہ آپ کے ساتھ نرمی برتی جائے گی۔
10۔ اگر آپ ظہور سے قبل دنیا سے رخصت ہوئے تو ظہور کے وقت دنیا میں لوٹائے جائیں گے۔ (6)
چنانچہ کبھی مت کہئے کہ ہماری دعا تو قبول نہیں ہوئی یا ہماری دعا کا فائدہ کیا ہے کیونکہ اس میں ہمارا اپنا فائدہ ہے؛ جیسا کہ امام زمانہ ـ عَجَّلَ اللہُ تََعالٰی فَرَجَہُ الشَّریف ـ نے خود ارشاد فرمایا:
"أكثِروا الدُّعاءَ بِتَعجيلِ الفَرَجِ فَإنَّ ذلِكَ فَرَجُكُم"۔ (7)
تعجیل فَرَج کے لئے زيادہ سے زیادہ دعا کرو کیونکہ یہ تمہاری فَرَج اور فراخی ہے۔
اَلّلٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّل فَرَجَهُِم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1۔ شیعه در اسلام- علامه طباطبائی رحمة الله علیه ۔ ص323۔
2۔ موعودنامه ، مجتبی تونه ای،ص 33 به نقل از عِقَدُ الدُرَر ۔ علل الشرائع، ج1، ص 161۔
3۔ خصال ۔ ترجمه فهرى، ج2، ص 643۔
4۔ اصول کافى۔ ترجمه مصطفوى، ج1، ص 29۔
5۔ ارشاد۔ ترجمه رسولى محلاتى، ج2، ص 356۔
6۔ مکیال المکارم، ج 1، ص 352 ۔ 355۔
7۔ كمال الدّين و تمام النعمه ، ص 485۔ بحار الانوار ج 53 ص 181۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ترجمہ: زیدی
بشکریہ:۔ابنا
Add new comment