راولپنڈی میں کیا ہوا؟فیصلہ آپ خود کیجئے

قمر رضوی
 
 
۱) عصر عاشور کے وقت، جب بجزبات اپنی عروج پہ ہوتے ہیں تو ایسے نازک وقت میں لاوٗڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کی اجازت کیوں دی گئی؟؟؟
 
۲) مسلسل لاوٗڈ سپیکر سے اشتعال انگیزی کے باوجود پولیس منظر سے غائب رہ کر کیا پیغام دیتی رہی۔
 
۳)مشتعل شرکا میں سے جب ایک جوان مسجد میں داخل ہونے لگا تو اندر سے فائرنگ کی گئی جو اس کے کندھے پہ لگی، اندر اسلحہ کہاں سے ایا؟؟؟
 
۴)اہل مسجد اس چیز کی تیاری کے ساتھ تھے، فوراً سے مسجد بند کر کے، چھتوں پہ، اسلحہ اور پتھر لے کے موجود رہے اور شدید پتھراوٗ کیا۔
 
۵)کچھ دیر فائرنگ کے بعد پولیس وہاں منظر سے بلکل غائب ہو گئی اور جلوس کو ایک مخصوص مشتعل گروہ کے حوالے کردیا، تا کہ بھرپور طریقے سے جذبات کا اظہار کیا جا سکے۔
 
۶)جلوس میں کسی کو پیٹرول لانے کی اجازت نہیں ہوتی، آخر کونسے لوگ تھے جو اتنی بڑی تعداد میں پیٹرول لے کر اندر گھس آئے اور جیسے ہی پولیس غائب ہوئی  باقائدہ پلیننگ کے ساتھ مخصوص جگہوں کو آگ لگائی گئی۔
 
۷)فائر بریگیڈ آگ لگنے کے کم از کم دو گھنٹے کے بعد، انتہائی محدود وسائل کے ساتھ پہنچی اورصرف دو گاڑیوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی، اس موقع پہ، سکاوٗٹس نے، پولیس کی غیر موجودگی میں شدید مشکل کے باوجود مشتعل شرکاٗ جلوس میں حلقہ بنا کر فائر بریگید کے لئے راستہ بنوایا، جب کہ اس موقع پہ پولیس کا وجود نہیں تھا۔
 
۹) آگ بجھوانے کے عمل کے دوران ہی، جلوس کے پچھلی سمت سے تین سے چار سو افراد کا ایک جتھا بظاہر ڈنڈے اور پتھر اور در پردہ اسلحہ سے لیس، ہو کر غل مچاتے ہوئے جلوس کی طرف حملہ آور ہوئے۔
 
۱۰) دونوں طرف سے پتھراوٗ شروع ہوا اور جلوس کے باہر سے سٹریٹ فائرنگ بھی کی گئی جس سے ایک تعداد میں شرکاٗ زخمی بھی ہوئے۔
 
۱۱) پتھراوٗ اور فائرنگ کے دو گھنٹے تک جاری رہنے والے سلسلے کے باوجود پولیس فقط سو فٹ کے فاصلے سے انتہائی مستعدی اور دلچسپی سے یہ سب واقعہ دیکھتی رہی اور سامنے افراد پتھراوٗ اور فائرنگ سے زخمی ہوتے رہے۔
 
۱۲) قریب ساڑھے چھ کے بعد آرمی کی آمد سے حملہ آور بھاگ گئے البتہ اس کے بعد ہر تھوری دیر بعد ہسپتالوں اور دیگر اامامبرگاہوں کے اطراف میں جتھوں کی صورت میں دھاوا بولا گیا، جب کہ واقعے کے فوراً بعد ہسپتالوں کی سیکیوریٹی سمبھالنے والی پولیس وہا ں سے غائب ہو چکی تھی۔
 
تجزیہ اور فیصلہ آپ پر چھوڑتا ہوں...
بشکریہ عالمی اخبار

Add new comment